ڈائریکٹوریٹ کالج میں گریڈ 19 کے جونیئر افسر نے گریڈ 20 کے سینئر افسر کو ہدایات دینا شروع کردیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈائریکٹوریٹ کالج میں گریڈ 19 کے جونیئر افسر نے گریڈ 20 کے سینئر افسر کو ہدایات دینا شروع کردیں
ڈائریکٹوریٹ کالج میں گریڈ 19 کے جونیئر افسر نے گریڈ 20 کے سینئر افسر کو ہدایات دینا شروع کردیں

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : گریڈ 19 کے جونیئر افسر راشد احمد مہر نے قائم مقام ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ کی حیثیت سے ریجنل ڈائریکٹر کالجز ، کراچی ریجن ، پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری اندھنڑ کو مضحیکہ خیز حکم نامہ جاری کیا ہے۔

مذکورہ خط کے متن کے مطابق قائم مقام ڈائریکٹرجنرل کالجز سندھ نے ریجنل ڈائریکٹر کالجز ، کراچی ریجن کوہدایت (Direction) جاری کی ہے کہ وہ 24 گھنٹوں میں ، کووڈ 19 کی ویکسینیشن سے متعلق ، کالج پرنسپلز سے تفصیلات Update لیں اور ان سے جواب ، معہ تاخیر کی وجوہات طلب کریں۔

گریڈ 19 کے جونئیر افسر راشد احمد مہر کی جانب سے گریڈ 20 کے انتہائی سینئر افسر کو ہدایت (Direction) جاری کرنا از خود ایک لطیفے سے کم نہیں ہے۔ جونیئر افسر پر الزام ہے کہ اس کا اپنا سروس ریکارڈ مشکوک اور متنازعہ ہے اور اس پر الزام ہے کہ وہ خود 15 برس تک سرکاری ڈیوٹی سے غیرحاضر رہنے کے باوجود ترقّیاں پاتے رہے ہیں ، جب کہ جس افسر کو ہدایت (Direction) دی جا رہی ہیں وہ گریڈ 20 کے سینئیر ترین پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈر افسر ہیں ،جو کراچی جیسے بڑے ریجن کے ڈائریکٹر ہیں اور اس سے قبل بھی سکھر ریجن کے ڈائریکٹر رہ چکے ہیں ۔

معلوم رہے کہ موجودہ قائم مقام ڈائریکٹر جنرل ، ڈائریکٹوریٹ جنرل کالجز میں بحیثیت  ڈائریکٹر انسپیکشن گریڈ 19 تعیّنات ہیں ، جنہیں ڈائریکٹر جنرل گریڈ 20 کا اضافی چارج دیا گیا ہے ۔ حیران کن صورتحال یوں ہے کہ حال ہی میں سندھ ہائیکورٹ نے اضافی چارج کے حامل افسران سے اضافی چارج واپس لینے کا حکم دیا ہے، جس کی تعمیل میں سندھ کے دیگر محکموں نے عملدرآمد بھی شروع کر دیا ہے جب کہ کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے حسب روایت عدلیہ کے احکامات کی تعمیل نہیں کی ہے۔ موجودہ قائم مقام ڈائریکٹر جنرل کو دوہرا چارج دینا ڈیپارٹمنٹ کے مفاد میں ہے جس کی وجہ سے ڈیپارٹمنٹ اس پر خاموش نظر آتا ہے۔

واضح رہے کہ کسی بھی افسر کی ریٹائرمنٹ یا چھٹّی پر جانے کی وجہ سے اس کا چارج اس کے مساوی حیثیت (گریڈ) کے افسر کو دیا جاتا ہے ۔ ماضی میں ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ ، پروفیسر ڈاکٹر ناصر انصار کی فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے روانگی اور دوسری مرتبہ بیرون ملک سرکاری دورے پر روانگی کے وقت چارج بالترتیب پروفیسر انعام احمد ، ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی ریجن ، گریڈ 20 اور پروفیسر معشوق بلوچ ، ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی ریجن ،گریڈ 20 کے حوالے کیا گیا تھا ۔

اس وقت بھی پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری انڈھر ، ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی ریجن ، گریڈ 20 ، جو نہ صرف سندھ کے پروفیسرز میں سینئیر بلکہ سندھ کے تمام ریجنل ڈائریکٹرز میں سینئیر ترین ریجنل ڈائریکٹر بھی ہیں ، اسی عمارت میں بیٹھے ہیں ،جس میں ڈائریکٹر جنرل کا دفتر واقع ہے ۔ ان حالات و واقعات میں ایک متنازعے اور جونئیر ترین شخص کو قائم مقام ڈائریکٹر جنرل کا چارج دے کر ، اس سے ایک سینئیر ترین افسر کو “ہدایت” (Direction) جاری کروانا ، میرٹ کی  پامالی اور سسٹم کے ساتھ کھلا مذاق ہے ۔ کالج ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ ، سندھ کا شاید وہ واحد ڈپارٹمنٹ ہے جہاں گریڈ 20 کے متعدّد افسران ، گریڈ 19 کے جونئیر افسران کے ماتحت کام کرنے پر مجبور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شہر میں بسوں کے اڈے قائم ہونے چاہئے یا نہیں ، سندھ حکومت 11اکتوبر کو عدالت میں جواب جمع کرائے گی

Related Posts