آئی ایم ایف کی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی شرح میں کمی کی تجاویز کی مخالفت

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

international monetary fund
international monetary fund

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے درمیان ٹیکس وصولیوں کا ہدف کم کرنے پر اتفاق نہ ہو سکااور عالمی ادارے نے ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی شرح میں کمی کی تجاویز کی مخالفت کردی ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری تکنیکی سطع کے مذاکرات کا دوسرا روز بھی مکمل ہوگیا، مذاکرات میں ایف بی آر کی ٹیم آئی ایم ایف کے وفد کو قائل کرنے میں ناکام رہی۔

 پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے دوسرے روز بھی45 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کے لیے منی بجٹ لانے اور ٹیکس اہداف میں کمی کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایم ایف نے نے درآمدی سطح پر ٹیکس ریونیو میں اضافے کے لیے یے حکومت کی جانب سے ریگولیٹری ڈیوٹی، درآمدی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی شرح میں کمی کی تجاویز کی مخالفت کردی ۔

آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں ایف بی آر پہلے ہی 300 ارب کی کمی کرچکا ہےجبکہ ایف بی آر کا مؤقف ہے کہ مزید ٹیکس لگانے یا درآمدات بڑھانے سے مہنگائی کی شرح بڑھ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: معاشی استحکام کی پالیسیوں اور زرعی شعبے میں اصلاحات سے مہنگائی میں کمی آئے گی، وزارت خزانہ

ایف بی آرکی خواہش ہے کہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 4800 ارب روپے تک مقرر کیا جائے، اس وقت ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5250 ارب روپے ہےجبکہ عالمی ادارہ درآمدی ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں رعایات نہیں دینا چاہتا۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ڈیوٹی و ٹیکسوں میں کمی سے پھر سے ادائیگیوں کے توازن میں بگاڑ آنے کا خطرہ ہے، آئی ایم ایف کا جائزہ مشن اِن دنوں پاکستان کے دورے پر ہےجو 13 فروری تک جاری رہے گا جس میں اعلیٰ حکام سے مذاکرات کیے جائیں گے۔

Related Posts