آئی ایم ایف کی پاکستان کو اضافی ریاستی ضمانت جاری کرنے کی اجازت

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

international monetary fund
international monetary fund

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف ) نے پاکستان کو توانائی کے شعبے میں گردشی قرض پر قابو پانے کے لیے 250 ارب روپے کی نئی اضافی ریاستی ضمانت جاری کرنے کی منظوری دے دی جو بنیادی طور پر گردشی قرضے کی ادائیگی میں استعمال ہوگی۔

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے گذشتہ روزتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو راضی کر لیا ہے، اب پاکستان اضافی ڈھائی سو ارب روپے کی ریاستی ضمانت جاری کرسکتا ہے جو بنیادی طور پر گردشی قرضے کی ادائیگی میں استعمال ہوگی۔

قبل ازیں آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالر کے قرضہ پروگرام کے تحت ریاسی ضمانت کی حد جی ڈی پی کے 3.6 فیصد یا 1265 ارب روپے مقرر کی تھی۔ اس پابندی کی وجہ سے حکومت جولائی 2019 میں دوسری بار 200 ارب روپے مالیت کے سکوک بانڈ کے اجرا پر مجبور ہوگئی تھی۔

او آئی سی سی آئی کی تقریب میں شرکت کرنے والے ایک شخص کے مطابق مشیرخزانہ نے کہا کہ جلد ہی ہم سکوک بانڈ کے اجرا کے لیے ریاستی ضمانت جاری کریں گے۔ تاہم انھوں نے سکوک بانڈ کے اجرا کے لیے کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: حکومت معیشت کی بہتری کے لیے اداروں کو مضبوط کر رہی ہے، حفیظ شیخ

سکوک کے اجرا کے بعد اسلامی بینک سینٹرل پرچیزنگ پاور ایجنسی ( سی پی پی اے ) کو 200 ارب روپے فراہم کرسکیں گے جس سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں، گیس یوٹیلٹی فرموں اور آئی پی پیز کو ادائیگیاں کی جاسکیں گی۔

مشیر خزانہ کے مطابق دسمبر 2020 تک گردشی قرضوں پر قابو پالیا جائے گا۔ گردشی قرضوں کا حجم 12ارب روپے ماہانہ تک محدود ہوگیا ہے جو ایک ماہ قبل تک 20 تا 30 ارب روپے تھا۔

مشیرخزانہ نے کہا کہ ملکی معیشت مستحکم ہوچکی ہے۔ انھوں نے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عمل درآمد کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں۔

Related Posts