نواز شریف اپنے دفاع کیلئے 9 ستمبر کو پیش ہوں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نواز شریف اپنے دفاع کیلئے 9 ستمبر کو پیش ہوں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم
نواز شریف اپنے دفاع کیلئے 9 ستمبر کو پیش ہوں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد کو 9 ستمبر کو اپنے دفاع کیلئے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ نواز شریف کی طرف سے وکیلِ صفائی کے طور پر خواجہ حارث عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل دو رکنی بینچ کے سامنے دلائل دیتے ہوئے خواجہ حارث نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیرِ اعظم کی سزا معطل کی گئی اور ضمانت کی منظوری دے دی گئی جبکہ العزیزیہ ریفرنس اس سے مختلف رہا جس میں میاں نواز شریف کی ضمانت مشروط تھی۔

دلائل کے دوران وکیلِ صفائی خواجہ حارث نے کہا کہ موجودہ اسٹیٹس کے مطابق نواز شریف ضمانت پر نہیں ہیں لیکن انہیں علاج کیلئے حکومتِ وقت نے بیرونِ ملک جانے کی اجازت دی۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ مخصوص وقت کیلئے ضمانت مشروط طور پر دی گئی۔

معزز جج کے ریمارکس پر دلائل دیتے ہوئے وکیلِ صفائی نے کہا کہ نواز شریف کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے جس پر ہم نے عدالت میں میڈیکل رپورٹس بھی جمع کروائیں، لیکن صوبائی حکومت نے ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ پنجاب حکومت نے توسیعِ ضمانت کی استدعا کب نامنظور کی؟

وکیلِ صفائی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ رواں برس 27 فروری کے روز وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی سربراہی میں کام کرنے والی پنجاب حکومت سابق وزیرِ اعظم کی توسیعِ ضمانت کی درخواست مسترد کرچکی ہے جس پر عدالت نے وکیلِ صفائی سے دو سوالات کیے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے سابق وزیرِ اعظم کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کا حکم جاری ہوا۔ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ العزیزیہ کی سزا ختم ہو گئی؟ کیا لاہور ہائی کورٹ کے حکم جاری کرنے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کو نظر انداز کیا جاسکتا ہے؟

خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے سے گریزاں نہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سزا معطلی اور ضمانت کا معاملہ دیکھ رہی ہے جس کے اثرات لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر بھی پڑ سکتے ہیں۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اسٹیل ملز اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیرِ اعظم کی  اپیل پر سماعت 10 ستمبر جبکہ صاحبزادی اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی اپیلوں پر سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو مقررہ تاریخوں پر حاضر ہونے کی ہدایت کی۔ 

یہ بھی پڑھیں: حکومت نواز شریف کی صحت پر سیاست کر رہی ہے، شہباز شریف

Related Posts