حکومت نواز شریف کی صحت پر سیاست کر رہی ہے، شہباز شریف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Court grants NAB 14-day physical remand of Shehbaz Sharif

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور :پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف منی لانڈرنگ کیس میں جمعرات کو احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

کارروائی کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے ایک پیسے کی بھی بدعنوانی نہیں کی اورکبھی قومی خزانے سے تنخواہ تک نہیں لی۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے بتایا کہ وہ اپنے دور حکومت میں اربوں روپے کی بین الاقوامی سرمایہ کاری پاکستان لائے ،احتساب جج نے قانون کے مطابق فیصلہ لینے کی یقین دہانی کرائی۔

پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنماء نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صحت پر سیاست کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکام نے نواز شریف کو بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دی تھی۔شہباز شریف نے مزید امید ظاہر کی کہ تمام سیاسی جماعتیں آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کریں گی۔

نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق شریف فیملی کے چیف فنانشل آفیسر محمد عثمان نے شہباز خاندان کے لئے رقم کی منتقلی کی۔

محمد عثمان نے رمضان شوگر ملز میں 2005 میں شریف خاندان کے لئے 90000 روپے ماہانہ میں کام کرنا شروع کیا تھا۔ 2006 میں نواز خاندان نے شہباز خاندان سے حدیبیہ انجینئرنگ حاصل کی اور 2007 میں شہباز خاندان نے اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لئے شریف فیڈ مل سمیت مزید کمپنیاں بنائیں۔

شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور ان کے بیٹوں کے بینک اکاؤنٹس غیر ملکی ترسیلات اور قرضوں کے لئے استعمال ہوتے تھے۔ سلمان شہبازکی ہدایت پر وقار ٹریڈنگ کمپنی نے 600 ملین روپے کی جعلی غیر ملکی ترسیلات زر کیں۔

مزید پڑھیں:نوازشریف کو سزاء سنانے والے احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک برطرف

ساری رقم چیک کے توسط سے سلمان شہباز کے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کردی گئی لیکن یہ معلوم نہیں ہے کہ سلمان شہبازاپنا پیسہ کہاں سے وصول کرتے تھے۔

Related Posts