پاکستان پر 380 کھرب روپے کا قرض، کونسی حکومت کتنی ذمہ دار ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

How many loans did previous governments receive?

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق پاکستان پر بیرونی قرضے میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے اورامسال مارچ تک پاکستان پر بیرونی قرضہ 116 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیاہے، گزشتہ سال مارچ تک پاکستان پر بیرونی قرضہ 109 ارب 92 کروڑ ڈالر تھا۔

موجودہ صورتحال
وفاقی وزیرخزانہ کاکہنا ہے کہ مارچ کے اختتام تک ہمارا مجموعی قرض 380 کھرب روپے تھا جس میں سے ڈھائی سو کھرب مقامی قرض جبکہ تقریباً 120 کھرب غیر ملکی قرض ہے جس میں گزشتہ برس کے مقابلے صرف تقریباً 17کھرب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

اس سے پہلے والے سال میں یہ اضافہ 36 کھرب روپے تھا۔اس دفعہ قرضوں میں اضافہ گزشتہ برس کے مقابلے نصف سے بھی کم ہے، گزشتہ برس کے مقابلے غیر ملکی قرض 7کھرب روپے کم ہے اور یہ جون 2020 میں 131 کھرب روپے تھا جو 125 کھرب روپے پر آگیا ہے۔

مجموعی قرض  
وزیراعظم عمران خان نے 2018 میں اقتدار سنبھالا تو ملک کا مجموعی قرض 24اعشاریہ 9 ٹریلین روپے تھا جو اگلے سال تقریباً آٹھ ٹریلین کے اضافے کے ساتھ 32اعشاریہ 7 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا۔اس کے بعد سال 2020 میں مزید اضافے کے ساتھ مجموعی قرض 36اعشاریہ 4 ٹریلین تک جا پہنچا اور اس سال مارچ تک 38 ٹریلین کا قرض حکومت پاکستان کے ذمہ واجب الادا ہے۔

کس حکومت نے کتنا قرض لیا؟
1۔1970 میں پاکستان پر مجموعی قرض صرف 30 ارب تھا،اس کے بعد بھٹو دور حکومت کے خاتمے پر 1977 میں مجموعی قرض 97 ارب ہو گیا ۔

2۔1988 میں جنرل ضیا الحق کے اقتدار کے خاتمے کے وقت 426 ارب روپے کے اضافے کے ساتھ ملک کا مجموعی قرض 523 ارب تک پہنچ گیا۔

3۔اگست 1990 میں محترمہ بینظیر بھٹو کی حکومت میں 188 ارب روپے کے اضافے کے ساتھ ملک کا مجموعی قرض 711 ارب روپے تک پہنچ چکا تھا۔

4۔1993ء میں نوازشریف کی حکومت ختم ہونے پر مجموعی قرض 1135 ارب ہو گیا، گویا ان کے دور میں قرض میں 422 ارب کا اضافہ ہوا تھا۔

5۔بینظیر بھٹو کے دوسرے دور میں قرض میں 569 ارب روپے کا اضافہ ہوا اور 1996 میں حکومت ختم ہونے پرمجموعی قرض 1704 ارب روپے تھا۔

6۔نوازشریف کے دوسرے دور اقتدار میں قرضوں میں 1242 ارب روپے کا اضافہ ہواملک کا مجموعی قرض 2946 ارب روپے تک پہنچ گیا تھا۔

7۔پرویز مشرف کے دور میں پاکستان پر 3181 ارب روپے کے قرضوں کا اضافہ ہوا اورانکی حکومت ختم ہونے پرقرض 6127 ارب تک پہنچ چکا تھا۔

8۔پیپلزپارٹی کے دور میں دوبارہ قرضوں پر انحصار کی وجہ سے 2013 میں 8 ٹریلین کے اضافے کیساتھ ملک کا قرض 14اعشاریہ 2 ٹریلین تک پہنچ گیا ۔

9۔2013 سے 2018 تک ن لیگ کی حکومت میں 10 ٹریلین کا قرض لیا گیا جس کے بعد ملک کا قرض 14اعشاریہ 2 سے 24اعشاریہ 9 ٹریلین تک پہنچ گیا۔

10۔موجودہ دور حکومت میں 13 ٹریلین سے زائد کا قرض لیا جا چکا ہے جو اب تک کی پاکستانی تاریخ میں کسی ایک حکومت میں لیا جانیوالا سب سے زیادہ قرضہ ہے۔

Related Posts