مصباح الحق نے نیوزی لینڈ میں شکست کی ذمہ داری کورونا پر ڈال دی،معذرت سے انکار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مجھ پر تنقید کرنے والے کے لیے دعا ہی کرسکتا ہوں، قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ
مجھ پر تنقید کرنے والے کے لیے دعا ہی کرسکتا ہوں، قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کے دوران سب نے 100 فیصد جان لگائی، کرکٹ پر معذرت نہیں بنتی ،پرفارمنس پر بات ہونی چاہیے ، کورونا ایس او پیز کی وجہ سے مشکلات پیش آئیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم کس وجہ سے ایسی پرفارمنس دے رہی تھی اس پر سوچنا چاہیے، قسمت کا بہت بڑا ہاتھ ہوتا ہے ،پریکٹس اچھی تھی لیکن پرفارم نہیں کر سکے جسکا افسوس ہے، نیوزی لینڈ کرکٹ دو سال سے بہت اچھی کرکٹ کھیل رہی ہے ،ایک ڈیڑھ سال قبل اور موجودہ کرکٹ میں بہت فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18سے 19 دن ہم لاک ڈاؤن میں اپنے کمروں میں محدود رہے،آئیسولیشن کی وجہ سے جہاں جہاں کرکٹ ہو رہی ہے وہاں پر کرکٹ کا گراف گرا ہے ،میچز میں کیجنگ اور بیٹنگ ابتر رہی ،نیوزی لینڈ سیریز میں انجریز سے کارکردگی بہت زیادہ متاثر ہوئی ،بابر اعظم کا قومی ٹیم میں ایسا ہی رول ہے جیسا کین ولیمسن کا نیوزی لینڈ کرکٹ میں کردار ہے۔

مصباح الحق نے کہا کہ ہماری کوشش میں کمی نہیں تھی لیکن ہار اچھی ٹیم سے ہوئی ،دورہ نیوزی لینڈ کے دوران سب نے 100 فیصد جان لگائی، پریکٹس کی اکثر و بیشتر ہار جیت میں قسمت کا بھی ہاتھ ہوتا ہے،نیوزی لینڈ کی اپنی ہوم کنڈیشن میں گزشتہ دو سال سے بہترین کھیل رہی ہے۔

نیوزی لینڈ کی ٹیم کو ببل میں رہنا نہیں پڑا، ہماری ٹیم نے سخت ببل میں پہلے نو دن گزارے،سخت کورونا ایس او پیز میں رہ کر کھیلنا مشکل ہوتا ہے،سب سے بڑا مسئلہ کوروناہے جس پر تمام ٹیمز کی کارکردگی گر رہی ہے۔

کرکٹ کمیٹی سے پہلے بی او جی میں تمام مسائل سے آگاہ کرونگا ،امید ہے کہ جن کو کرکٹ کا پتہ ہے وہ جانتے ہیں کہ کیا مشکلات چل رہی ہیں،ہمیں ٹیم کی کارکردگی کے لئے سارے فیکٹرز کو دیکھنا ہوگا،صرف ایک بندے یا مصباح الحق سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

مزید پڑھیں: بابراعظم اور امام الحق کی جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں شرکت یقینی

انہوں نے کہا کہ آج بھی عامر ریٹائرمنٹ واپس لیتا ہے تومیں اسے ٹیم میں رکھوں گا، میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ وہ لیگ کھیلتا ہے، محمد عامر بہترین باؤلر ہیں ان کی فارم اچھی نہیں تھی اس لئے انہیں شامل نہیں کیا،کرکٹ بورڈ کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ میں مانو گا، محمد عامر سمیت ہر کھلاڑی کو عزت دی، چاہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا ،زمبابوے سیریز میں نئے لڑکو ں کو موقع فراہم کیا ۔

انجری سے واپسی پر عامر کی بیسٹ پرفارمنس نظر نہیں آئی ،عامر کو کہا کہ وہ ٹی ٹوئنٹی میں جان لگا کر کھیلے ،نئے کھلاڑیوں کی پرفامنس سیریز سے قبل ا چھی نہیں تھی ۔

انہوں نے کہا کہ ایک فرد کا فیصلہ نہیں تھا کہ عامر کو سیرز میں نہیں کھلانا ،تمام سلیکٹرزکا متفقہ فیصلہ تھا جس کی وجہ سے عامر کو سیریز میں جگہ نہیں ملی، کرکٹ کمیٹی کے سامنے صرف حقائق پیش کرو گا جو سب کو انگلیوں پر یاد ہیں ۔

Related Posts