حکومت کا مولانا فضل الرحمن کی تقاریر پر قانونی چارہ جوئی کافیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب کر لیا
وزیر اعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اہم اجلاس آج طلب کر لیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے مولانافضل الرحمان کی اداروں پرتنقید کی شدیدمذمت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کی تقاریر پر قانونی چارہ جوئی کافیصلہ کیا ہے ۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ مولانا فضل الرحمن نے آزادی مارچ کے دوران مذہب کارڈ استعمال کیا، کسی کو اجازت نہیں دے سکتے کہ کنٹینر پر چڑھ کر مذہبی منافرت پھیلائے، ملک مذہبی منافرت اور اداروں کے خلاف اشتعال انگیزی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

نوازشریف بیمارہیں اور ان کو بہترعلاج کیلئے باہر جانا چاہیے ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی کورکمیٹی کااجلاس ہوا جس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے گورنرز اور وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں : مذہب کارڈ کا استعمال کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، بلاول بھٹوزرداری

اجلاس میں ملکی سیاسی آور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔پی ٹی آئی منشور کے عمل درآمد سے متعلق حکمت عملی پر بھی مشاورت ہوئی۔کور کمیٹی ارکان نے موجودہ سیاسی صورتحال پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

ذرائع کے مطابق کورکمیٹی نے مولانافضل الرحمان کی اداروں پرتنقید کی شدیدمذمت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کی تقاریر پر قانونی چارہ جوئی کافیصلہ کیا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ مولانا نے آزادی مارچ کے دوران مذہب کارڈ استعمال کیا،فضل الرحمان نے دھرنے سے کشمیرکاز کو شدید نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف بیمارہیں اور ان کو بہترعلاج کیلئے باہر جانا چاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پرہم نے نوازشریف کیلئے ہرموقع پر سہولت پیداکی۔ انہوں نے کہاکہ کسی کو اجازت نہیں دے سکتے کہ کنٹینر پر چڑھ کر مذہبی منافرت پھیلائے۔

یہ بھی پڑھیں : وقت بتائے گا کہ بند گلی میں کون پھنس گیا،وفاقی وزیر مذہبی امور

انہوں نے کہاکہ ملک مذہبی منافرت اور اداروں کے خلاف اشتعال انگیزی کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔ عمران خان نے کہاکہ ہم نے پرامن احتجاج کی اجازت دی تھی ، منافرت پھیلانے کی نہیں ۔

ذرائع کے مطابق کور کمیٹی نے میڈیاکے امور دیکھنے کے لیے 5 رکنی کمیٹی قائم کردی میڈیا کمیٹی ممبران میں فردوس عاشق اعوان، جہانگیر ترین، اسد عمر، فواد چوہدری شامل ہیں ۔

Related Posts