عمران خان اور سابق وزراء سمیت 150 افراد کے خلاف توہینِ مذہب کا مقدمہ درج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان اور سابق وزراء سمیت 150 افراد کے خلاف توہینِ مذہب کا مقدمہ درج
عمران خان اور سابق وزراء سمیت 150 افراد کے خلاف توہینِ مذہب کا مقدمہ درج

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور کابینہ کے بعض وزراء بشمول تحریک انصاف کے 15 پاکستانی اور اورسیز رہنماؤں سمیت 150 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ  درج کر لیا گیا ہے ۔ مقدمے  میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 بھی شامل کر لی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے مدینہ ٹاؤن تھانے میں مقدمہ نمبر 798/2022 درج کر لیا گیا۔مدعی مقدمہ محمد نعیم ولد محمد امین مسرت کا مقدمے کے متن میں کہنا ہے کہ 29 اپریل کو رات ساڑھے 9 بجے میں عطاء الرحمان اور   شیخ عماد سلیم اپنے گھر میں موجود تھے ۔ ہمیں معلوم ہوا کہ 28 اپریل کو عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں اور نامعلوم افراد نے مدینہ منورہ میں اسلام اور قرآن کی توہین کی  ۔

یہ بھی پڑھیں:

مسجدِ نبوی ﷺ واقعہ، شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق سعودی عرب سے واپسی پر گرفتار

مقدمے میں  چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری ، سابق وزیرِ داخلہ  شیخ رشید احمد، ، سابق معاونِ خصوصی شہباز گِل، شیخ رشید کے بھتیجے   شیخ راشد شفیق ، صاحبزادہ جہانگیر چیکو،  انیل مسرت،  نبیل مسرت ،  اعجازالحق ،  عمیر الیاس،  رانا عبدالستار،  بیرسٹر عامر الیاس،  گوہر جیلانی  اور سابق ڈپٹی اسپیکر   قاسم سوری سمیت 100 سے 150نامعلوم افراد شامل ہیں ۔

متن کے مطابق ان رہنماؤں نے مسجدِ نبوی ﷺکی حرمت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قرآنی احکامات کی واضح خلاف ورزی کی ۔ ان کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے جنہوں نے اپنے منفی مذموم مقاصد کے حصول کیلئے اسلامی شعائر کی دانستہ توہین کی اور توہین آمیز نعرے بازی کی ۔ پورے عالم اسلام کیلئے مقدس ترین جگہ جہاں ہر وقت نماز ،  نوافل ،  قرآن کی تلاوت  اور رحمت کا نزول جاری رہتا ہے وہاں پر توہین آمیز نعرے لگائے گئے اور مغلظات بکی گئیں۔پاکستانی عمائدین سمیت زائرین کو ہراساں کرکے  شعائرِ اسلام کی ادائیگی سے روکا گیا۔ 

مدعی مقدمہ کا متن کے مطابق کہنا ہے کہ  اس شرپسندی کے عمل کی وجہ سے درخواست گزار اور گواہان سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ۔ سائل نے پتہ کیا تو معلوم ہوا کہ یہ سارا معاملہ ایک منظم منصوبے،  سازش اور سوچی سمجھی اسکیم کے تحت کرایا گیا ۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز اور پوسٹوں سے اندازہ ہوتا ہے  جبکہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کی بعض تقاریر، آفیشل سوشل میڈیا اکاونٹس پر ویڈیوز کو بطور فتح اپ لوڈ کرنے سے اس کی تصدیق ہوئی۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ شیخ راشد شفیق کی قیادت میں 100 سے 150 پاکستانی سعودی عرب پہنچے جس کی ویڈیو موجود ہے ۔اور ایک وفد برطانیہ سے سعودی عرب پہنچا جس کی قیادت انیل مسرت ،  نبیل مسرت ،  صاحبزادہ جہانگیر چیکو ،  عمیر الیاس،  اعجاز الحق،    رانا عبدالستار ، بیرسٹر عامر الیاس  اور گوہر جیلانی کر رہے تھے ،  ان کی طرف سے عالم اسلام کے مسلمانوں کے جذبات مجروح کیے گئے   جس سے مزید عوامی احتجاج  اور  غیض و غضب کی لہر اٹھنے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں ۔

 مدینہ ٹاؤن پولیس  اسٹیشن کے ہیڈ کانسٹیبل فاروق احمد نے مقدمے  میں توہین مذہب اور  توہین رسالت ﷺ کی دفعات شامل کی ہیں جس  میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 109 ،  296  اور 295 ت پ  شامل کی گئی ہیں ۔ درخواست گزار نے دوران تفتیش پولیس کو ویڈیوز سمیت دیگر ثبوت فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے ۔واضح رہے کہ شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 

Related Posts