انوائس سروس چارج نہ لیے جانے کی خبریں غلط ہیں، ایف بی آر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انوائس سروس چارج نہ لیے جانے کی خبریں غلط ہیں، ایف بی آر
انوائس سروس چارج نہ لیے جانے کی خبریں غلط ہیں، ایف بی آر

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ایف بی آر سے منسلک شدہ بڑے ریٹیلرز کی طرف سے جاری کردہ رسید پر مجوزہ ایک روپیہ فی انوائس سروس چارج سے متعلق سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پرزور وضاحت جاری کی ہے۔

ایف بی آر نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ سروس چارج 1 روپیہ فی انوائس نہیں لیا جائے گا بلکہ رسیدی رقم کے 1 فیصد کے حساب سے وصول کیا جائے گا جو کہ سراسر غلط ہے۔ یہ بے بنیاد پروپیگنڈا مخصوص عناصر کی طرف سے پھیلایاجا رہا ہے جو کہ بدنیتی پر مبنی ہے۔

ایف بی آر نے کہا ہے کہ 1روپیہ سروس چارج فی رسید سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 76 کے تحت وصول کیا جا ئے گا۔ انوائس پر چا ہے جتنی بھی کل رقم درج ہو، سروس چارج 1 روپیہ ہی وصول کیا جائے گا۔سروس چارج کے تحت اکھٹی ہونے والی رقم بڑے ریٹیلرز کو ایف بی آر سے منسلک کرنے ، میڈیا کیمپین چلانے اور کسٹمرز کے لئے متعارف کردہ پرائز سکیم پر خرچ ہو گی جو کہ اس سکیم میں شامل ہونے کے لئے بڑے ریٹیلرز کی طرف سے جاری کی گئی اصل رسید کی تصدیق کریں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایف بی آر نے اس حوالے سے بہت ہی موثر اشتہاری مہم کا آغاز کر دیا ہے جو سوشل میڈیا، اخبارات، نیوز چینلز اور ریڈیو پر جاری ہے۔ اس اشتہاری مہم کے ذریعے عوام الناس کو پرائز سکیم اور ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں ماہانہ بنیادوں پر 5 کروڑ 30 لاکھ کے انعامات کے لئے قرعہ اندازی کے انعقاد کے بارے میں آگاہ کیا جارہا ہے ۔

اس سلسلے میں پہلی کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی 15 جنوری 2022 کو ہو گی جس میں 1007 قرعہ اندازی جیتنے والوں کا اعلان کیا جائے گا۔ایف بی آر نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے گمراہ کن معلومات ان عناصر کی طرف سے پھیلائی جار ہی ہے جو پی اوایس انٹیگریشن کے خلاف ہیں اور جنرل پبلک سے سیلز ٹیکس تو وصو ل کر لیتے ہیں لیکن حکومتی خزانے میں ٹیکس جمع نہیں کراتے۔ ایف بی آر ملک بھر میں بڑے ریٹیلرز کو سسٹم کے ساتھ منسلک کرنے کے اقدام کو جاری رکھنے میں پر عزم ہے۔

Related Posts