افغانستان سے پناہ گزینوں کی آڑ میں دشمن پاکستان میں داخل ہوسکتے ہیں،شاہ محمود قریشی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

2023ء سے قبل مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند کریں گے،شاہ محمود قریشی
2023ء سے قبل مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند کریں گے،شاہ محمود قریشی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد :وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال بہتر ہونے کا سب کو فائدہ ہوگا، صورتحا ل بگڑی تو سب متاثر ہونگے ،مشاورتی عمل کو آگے بڑھایا جائے،پناہ گزینوں کی آڑ میں پاکستان کے دشمن داخل ہوسکتے ہیں،پاکستان چاہتا ہے افغانستان میں دیرپا امن و استحکام ہو،ہم پر کب تک انگلیاں اٹھائی جاتی رہیں گی ۔

تاجکستان میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس اور افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر اپنے بیان میں کہاکہ میں اس وقت شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلئے تاجکستان میں موجود ہوں، میں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، خطے کے اہم ممالک سے افغانستان کی صورتحال پر بات کرنا چاہتا ہوں۔

اہم ممالک کے سامنے پاکستان کا نکتہ نظر پیش کرنا چاہتا ہوں،اور ان کی آراء سے مستفید ہونا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ تاجکستان کے وزیر خارجہ سے افغانستان کی صورتحال پر میری تفصیلی گفتگو ہوئی ،روس اور چین کے وزرائے خارجہ سے بھی میری ملاقات متوقع ہے ۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ یہ سب خطے کے اہم ممالک ہیں اور افغانستان کی صورتحال پر نظر بھی رکھے ہوئے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ ان اہم ممالک سے مشاورت کے بعد متفقہ حکمت عملی اپنائی جائے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھارہا ہے،افغانستان کی صورتحال بہتر ہونے کا سب کو فائدہ ہوگا،اگر خوانخواستہ افغانستان کی صورتحال بگڑتی ہے تو سب متاثر ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ سنہری موقع ہے کہ مشاورتی عمل کو آگے بڑھایا جائے،افغانستان میں امن بگڑا تو پڑوسی زیادہ متاثر ہوں گے،پاکستان واحد ملک ہے جو کئی دھائیوں سے تیس لاکھ افغان پناہ گزینوں کی خدمت کررہا ہے،ہم نے محدود وسائل کے باوجود افغان پناہ گزینوں کی خدمت جاری رکھی ۔ انہوں نے کہاکہ اب اگر خدانخواستہ حالات خراب ہوتے ہیں تو ہم مزید افغان پناہ گزینوں کو رکھنے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

مزید پڑھیں:افغان طالبان کابامیان اور لغمان کے کئی اضلاع پر قبضہ، غزنی شہر کا بھی گھیراؤ کرلیا

انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے ستر ہزار جانوں کے ساتھ ساتھ بھاری معاشی قیمت ادا کی ہے، افغان پناہ گزینوں کی آڑ میں ایسے عناصربھی داخل ہو سکتے ہیں جوہمیں نقصان پہنچائیں۔ انہوں نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں قیام پذیر افغان پناہ گزینوں میں اکثریت معصوم لوگوں کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ معصوم افغان پناہ گزین اپنے ملک واپس لوٹنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پناہ گزینوں کی آڑ میں پاکستان کے دشمن داخل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے بہت بڑی قیمت ادا کی،محتاط رہنا ہمارا فرض ہے،معصوم لوگوں کی جانیں بچانے کا ہمیں حق ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم انسانی ہمدردی کے تحت ان کی معاونت کرنا چاہتے ہیں لیکن اپنے معصوم لوگوں کا تحفظ بھی ہمیں یقینی بنانا ہے،پاکستان چاہتا ہے افغانستان میں دیرپا امن و استحکام ہو،ہم پر کب تک انگلیاں اٹھائی جاتی رہیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ میں ان سے یہی کہوں گا کہ ماضی کی غلطیوں کو مت دہرائیں،اور مل بیٹھ کر راستہ نکالیں،افغانستان کی اہم شخصیات کو بات چیت کی دعوت دیتے ہیں،افغان قائدین بیٹھیں اور بتائیں ہم کیسے ان کی مدد کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بھارت نے افغانستان میں سپائیلر کا کردار ادا کیا،بھارت خطے کے امن میں خلل ڈال رہا ہے،عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کو منفی رویئے سے منع کرے،بھارت افغانستان کو امن سے رہنے دے۔

Related Posts