کراچی، طارق روڈ سے گرفتار دہشت گرد ایس آر اے کا کمانڈر ہے۔سی ٹی ڈی کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، طارق روڈ سے گرفتار دہشت گرد ایس آر اے کا کمانڈر ہے۔سی ٹی ڈی کا انکشاف
کراچی، طارق روڈ سے گرفتار دہشت گرد ایس آر اے کا کمانڈر ہے۔سی ٹی ڈی کا انکشاف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: محکمۂ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے طارق روڈ سے گرفتار دہشت گردوں کے متعلق انکشاف کیا ہے کہ دونوں دہشت گردوں میں سے ایک ایس آر اے کا کمانڈر جبکہ دوسرا کارکن ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے ایس ایس پی عارف عزیز کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ سی ٹی ڈی نے ملزم ممتاز سومرو کو غیر ملکی ریسٹورنٹ کے سامنے سے گرفتار کیا جبکہ ملزم  گزشتہ روز طارق روڈ پر غیر ملکی ریسٹورنٹ کے مالک کی گاڑی پر مقناطیسی ڈیوائس سے حملہ کرنا چاہتا تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران بتایا گیا کہ ملزم کی نشاندہی پر ریسٹورنٹ کے سامنے کھڑی کی گئی موٹر سائیکل سے آلہ اور ریموٹ کنٹرول برآمد کیا گیا۔ گرفتار ملزم کی نشاندہی پر ایس آر اے کے انتہائی مطلوب دہشتگرد جاوید منگریو کو ہینڈ گرنیڈ اور دھماکا خیز مواد سمیت گرفتار کیاگیا جبکہ جاوید منگریو ایس آر اے کراچی کا کمانڈر ہے۔

ڈی آئی جی  اور ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ دورانِ تفتیش دہشتگردوں کی جانب سے انتہائی اہم انکشافات کئے گئے۔ ملزمان نے کمانڈر سجاد کے حکم پر کراچی اسٹاک ایکسچینج حملے میں بی ایل اے دہشتگردوں کو4 کلاشنکوف اور گولیاں فراہم کیں اور ارشاد رانجھانی کیس 2020ء میں بدلہ لینے کیلئے انسپکٹر ریاض  کو شہید کر دیا۔

گزشتہ برس کمانڈر سجاد کے حکم پر جمالی پل کے پاس ہوٹل پر ایک شخص کو قتل کیا اور اسٹیل ٹاؤن کے خالی پلاٹ پر موٹر سائیکل میں بارودی مواد لگایا۔گھی کے کنستر میں بارود اور بال بیئرنگ تیار کرکے صدر کے علاقے میں رینجرز کی موبائل پر حملے کا منصوبہ بنایا۔بارودی موٹر سائیکل سے قائد آباد میں رینجرز کی موبائل پر ٹارگٹ کرنا تھا۔

صدر میں دہشت گرد رینجرزکی موبائل پر حملہ کرنے پہنچے لیکن ریموٹ نے کام نہیں کیا اور بلاسٹ نہیں ہوا۔بارود سے بھری موٹر سائیکل کو اسٹیل ٹاؤن پولیس نے برآمد کرلیا۔بی ایل اے دہشتگردوں نے جیکب آباد میں 32ہینڈ گرنیڈ اور25بارودی مواد فراہم کیا۔ہینڈ گرنیڈ اور بارودی مواد سندھ میں دہشت گردی کیلئے حاصل کیا تھا۔ 

ایس آر اے کمانڈر سجاد شاہ کے کہنے پردہشت گردوں نے17ہینڈ گرنیڈ اور25کلو بارودی مواد کوٹری سے  کراچی پہنچایا۔ جون2020میں گلستان جوہر کے علاقے کامران چورنگی پر رینجرزموبائل پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا۔لیاقت آباد میں احساس پروگرام کے دفتر کے باہر بھی ہینڈگرنیڈ سے رینجرز موبائل پر حملہ کیا۔

گلستان جوہرمیں ریٹائرڈ رینجرز انسپکٹر پر حملہ کیا۔کورنگی کے علاقے ناصر جمپ پر اسٹیٹ ایجنسی پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا جس سے کئی افراد زخمی ہوئے۔ گلشن اقبال بیت المکرم مسجد کے قریب جماعتِ اسلامی کی ریلی پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا۔ شکار پور اور جیکب آباد رینجرز ہیڈ کوارٹر پر بھی ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا۔

گلشن اقبال میں جشن آزادی کے اسٹال پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا۔ مذہبی تنظیم کے لاڑکانہ کے امیر کے بیٹے پر بھی قاتلانہ حملہ کیا۔پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ کے ٹرین مارچ پر بھی گرنیڈ سے حملہ کیا۔ سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جس پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسزکاآپریشن، ٹی ٹی پی کا دہشت گرد ہلاک

Related Posts