جرمن سفیر کے سامنے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے پاکستانی طالب علم کا موقف آگیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو اسکرین گریب

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

گزشتہ دن لاہور میں ہونے منعقدہ عاصمہ جہانگیر سول رائٹس کانفرنس میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے معاملے پر احتجاج کرنے والے طالب علم کا موقف سامنے آگیا ہے۔

جرمن سفیر نے کانفرنس کے دوران شہری حقوق پر جیسے ہی اپنی تقریر کا آغاز کیا طالب علم رہنما علی عبد اللہ خان کھڑے ہوئے اور انہوں نے جرمن سفیر کو مخاطب کرکے جھنجھوڑنے کی کوشش کی۔

علی عبد اللہ نے جرمن سفیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جناب سفیر آپ کس منہ سے یہاں شہری حقوق پر بھاشن دے رہے ہیں، جبکہ آپ کا ملک غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ بمباری کیخلاف پر امن احتجاج کرنے والے عام شہریوں اور طالب علموں پر تشدد کرکے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔

علی عبد اللہ کے ساتھ ہی شرکا کی بڑی تعداد بھی اٹھ کھڑے ہوئے اور اس احتجاج میں ان کا ساتھ دیا۔ جس پر جرمن سفیر نے بجائے وضاحت کے ڈھٹائی سے انہیں جھڑک دیا۔

اب علی عبداللہ خان کا موقف سامنے آگیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد عالمی استعماری طاقتوں اور ان کے نمائندوں کو یہ پیغام دینا تھا کہ ہم ان کی جانب سے معصوم فلسطینیوں کے قتل عام میں اسرائیل کی حمایت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جرمن سفیر جس وقت شہری حقوق پر خطاب کر رہے تھے اس سے چند گھنٹے قبل ہی ان کی حکومت نے فلسطینیوں کے حق میں طلبہ کے ایک احتجاج کو بری طرح کرش کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم غزہ میں جاری ظلم کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہم مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

Related Posts