جوبائیڈن کی40سربراہانِ مملکت کوماحولیاتی سمٹ میں شرکت کی دعوت، عمران خان نظرانداز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جوبائیڈن کی40سربراہانِ مملکت کوماحولیاتی سمٹ میں شرکت کی دعوت، عمران خان نظرانداز
جوبائیڈن کی40سربراہانِ مملکت کوماحولیاتی سمٹ میں شرکت کی دعوت، عمران خان نظرانداز

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے 40 سربراہانِ مملکت کو ماحولیاتی سمٹ میں ورچؤل شرکت کی دعوت دے دی ہے جو 22 سے 23 اپریل تک منعقد ہوگی لیکن حیرت انگیز طور پر وزیرِ اعظم  پاکستان عمران خان کو نظر انداز کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک میں سے ایک اہم ملک سمجھا جاتا ہے، تاہم امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیرِ اعظم عمران خان کو ماحولیاتی سمٹ میں ورچؤل شرکت کی دعوت نہیں دی۔ ماحولیات کیلئے صدارتی سفارتکار جان کیری کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی سمٹ ایک اہم سنگِ میل ہے۔

امریکی حکومت کے زیرِ انتظام 2 روزہ ماحولیاتی سمٹ میں جن ممالک کے سربراہان کو دعوت دی گئی ہے، ان میں بنگلہ دیش، بھوٹان اور بھارت بھی شامل ہیں۔ جو بائیڈن نے جاپان، روس، سعودی عرب، چین، ترکی، متحدہ عرب امارات کے سربراہانِ مملکت کو بھی ماحولیاتی سمٹ میں ورچؤل شرکت کی دعوت دے دی۔

اس کے علاوہ امریکی حکومت نے برطانیہ، فرانس، جرمنی، انڈونیشیا اور اٹلی کے سربراہانِ مملکت کو بھی ماحولیاتی سمٹ میں شرکت کی دعوت دی ہے جبکہ امریکی وزارتِ خارجہ کا ایک میڈیا بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے عمران خان کی قیادت میں قابلِ قدر کام کیا ہے۔

ڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹ (امریکی وزارتِ خارجہ) کے ترجمان کے مطابق پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ 10 بڑے ممالک میں سے ایک ہونے کے باوجود عالمی آلودگی کا 1 فیصد سے بھی کم حصہ پیدا کرتا ہے۔ بلین ٹری سونامی جیسے منصوبوں نے عالمی اقتصادی فورم سمیت دیگر فورمز پر پذیرائی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں پر ہونے والے سمٹ کی میزبانی امریکا کر رہا ہے جس میں ایسے ممالک کے سربراہان شریک ہیں جو گرین ہاؤس افیکٹ کا اثر پیدا کرنے والی گیسز اور جی ڈی پی کا 80 فیصد پیدا کرتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کو شرکت کی دعوت نہ دینے پر جنوبی ایشیاء میں امریکی پالیسی پر مختلف سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔

  یہ بھی پڑھیں: مصر میں 10منزلہ عمارت گر گئی،8 افراد جاں بحق، 24 زخمی

Related Posts