فواد اور ماہرہ کے ڈرامہ سیریل کی 10ویں سالگرہ، ہمسفر کو یادگار بنانے والے 5لمحات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فواد اور ماہرہ خان کے ڈرامے کی 10ویں سالگرہ، ہمسفر کو یادگار بنانے والے 5لمحات
فواد اور ماہرہ خان کے ڈرامے کی 10ویں سالگرہ، ہمسفر کو یادگار بنانے والے 5لمحات

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ڈرامہ سیریل ہم سفر کی 10ویں سالگرہ کے موقعے پرڈرامے میں مرکزی کردار ادا کرنے والے معروف فنکار فواد خان اور ماہرہ خان کی اداکاری کو سراہا جارہا ہے جو 2011 کے میگا ہٹ ٹی وی سیریلز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

مشہورومعروف اداکارہ نے ہم سفر میں خرد کا کردار ادا کیا۔ اپنے انسٹا گرام پیغام میں ماہرہ خان نے ایک ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ آج دستخط کیے 10 سال ہو گئے، میرے ہم سفرو! میں آپ سب سے دل کی گہرائیوں سے محبت کرتی ہوں۔ 

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Mahira Khan (@mahirahkhan)

معروف ہدایت کار سرمد سلطان کھوسٹ کی زیر نگرانی ہم سفر کی کاسٹ میں فواد خان، ماہرہ خان، نوین وقار، عتیقہ اوڈھو اور حنا خواجہ بیات شامل ہیں۔ ہم سفر نے کافی عرصے تک پاکستانی ناظرین و سامعین کے دلوں پر راج کیا ، آئیے ڈرامے کی کہانی اور 5 یادگار لمحات پر نظر ڈالتے ہیں۔ 

اشعر اور خرد کا جذباتی تعلق

خرد اور اشعر کے کرداروں میں فواد خان اور ماہرہ خان کو بے حد پسند کیا گیا اور جب وہ ایک دوسرے سے قریب نظر آئے تو ہر نئے منظر نے دونوں کرداروں کی جذباتی وابستگی کے باعث ناظرین و سامعین پر یادگار اثر چھوڑا۔

شرم و حیا اور طنز و مزاح کا ملن

ایک طرف خرد کو شرم و حیا کی پیکر اور خاموش رہنے والی لڑکی دکھایا گیا ہے تو دوسری جانب اشعر کی محبت اس کیلئے مختلف ہوتی ہے کیونکہ وہ ہمیشہ ماہرہ کی شرم و حیا پر طنزو مزاح کے نشتر برساتا ہے جس میں توازن برقرار رکھا گیا۔

باپ اور بیٹی کا رشتہ 

ڈرامہ سیریل ہم سفر میں اشعر اور اس کی بیٹی حریم کے مزاج میں مماثلت اور کھانے کیلئے انتخاب کرتے وقت ایک جیسی رائے سے مختلف مناظر کو یادگار بنایاگیا اور ناظرین نے اسے بے حد سراہا۔

بارش کی بوندیں

تسلیم کرنے کی بات یہ بھی ہے کہ سیاہ لباس میں بارش کی بوندوں سے لطف اندوز ہونے والی خرد کو اشعر جب دیکھتا اور مسکراتا ہے تو پس منظر میں ڈرامے کا گیت ناظرین و سامعین کو مسحور کردیتا ہے اور وہ یہ لمحہ اپنی یادداشتوں میں محفوظ کر لیتے ہیں۔

خرد کا خط اور اشعر

ہمسفر کے جذباتی ترین مناظر میں سے وہ لمحہ یادگار ہے جب اشعر خرد کا خط پڑھتا ہے جس کے جملے اس پر قیامت ڈھاتے نظر آتے ہیں۔ دیگر مناظر بھی قابلِ تعریف رہے، تاہم ناظرین و سامعین نے اس منظر کی دیگر مناظر کے مقابلے میں زیادہ تعریف کی ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: بھارتی گلوکار نے عالمگیر کے گیت کا چربہ تیار کر لیا

Related Posts