میمز سے کیاہوگا ،بس آپ نے گھبرانا نہیں ہے!!!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

 آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے ، دنیا میں کہیں بھی کسی بھی چھوٹے سے چھوٹے واقعے کی خبر پلک جھپکتے میں پوری دنیا کو ہوجاتی ہے۔ ان دنوں متحدہ عرب امارات میں ٹی 20ورلڈ کپ کا میلہ جاری ہے اور اس ایونٹ کی سب سے مضبوط ٹیم رکھنے کا دعویٰ کرنے والے بھارت کو عبرت ناک شکست سے دوچار ہونا پڑا ۔جو لوگ کرکٹ سے زیادہ واقفیت نہیں رکھتے وہ یوں سمجھ لیں کہ جو حال پاکستانی قوم کا ہورہاہے وہی بھارت کی کرکٹ ٹیم کاہوا۔

بھارت آئی پی ایل کی وجہ سے خود کو بہت بڑا سورما سمجھتا ہے ۔یوں تو میرے کپتان نے بھی سیاسی میدان میں22 سال تک خوب محنت کی، وہ تو یہی کہتے ہیں، انہوں نے بھارت کی طرح جب اقتدار میں آ کر وہ ناکامیاں سمیٹیں کہ بھارت کی بدنامیاں بھی اس کے سامنے ہیچ ہیں۔

آج کل سوشل میڈیا پر میمز کا طوفان برپا ہے، ہر سوشل میڈیا صارف بھارت کی شکست پر طنزیہ پوسٹ بناکر مذاق اڑا رہا ہے ،ویسے تو میرا کپتان بھی کہتا تھاکہ اگر میرے خلاف عوام احتجاج کیلئے نکلے تو میں استعفیٰ دیدوں گا لیکن خیر نا بھارتی ٹیم کو میمز سے کوئی فرق پڑتاہے ناخان صاحب کو ، کیوں سچ کہا نا؟

اب میمز بنانے والے بھارت کی بدترین شکست پر آئی پی ایل پر پابندی کے مطالبات کررہے ہیں لیکن حوصلہ ہے میرے کپتان کا کہ لوگ 3 سال سے حکومت ختم کرنے کی صدائیں لگارہے ہیں۔مجال ہے کہ میرا کپتان ٹس سے مس ہو، یہ ہوتی ہے اسپورٹس مین اسپرٹ، بھارت میرے کپتان سے سیکھے۔

سوشل میڈیا صارفین کہتے ہیں کہ بھارت آئی پی ایل میں پیسے کی چمک دمک کی وجہ سے اصل کرکٹ سے دور ہوچکا ہے ۔یوں تو میرا کپتان بھی 3 سال میں ایک کامیاب منصوبہ نہیں بناسکا ۔اس کا مطلب یہ نہیں لیا جانا چاہئے کہ وہ اپنے ساتھیوں کو پیسے کمانے کا موقع بھی نہ دیں۔ لگے رہو خان صاحب ! کوہلی کو بھی سکھاؤ کہ کچھ نہ کرکے بھی ڈھٹائی سے کیسے ڈٹے رہنا ہے۔

میمز بنانے والے تو بیوقوف لوگ ہیں جو خان صاحب اور بھارت پر میمز بناتے ہیں، مانا کہ خان صاحب کہتے تھے کہ مہنگائی ہو تو سمجھ لیں وزیراعظم چور ہے۔ اب کوہلی ناکام ہوگیا تو کیا ہم اس کو بھی نااہل سمجھ لیں؟ مانا کہ دونوں ناکام ہوچکے ہیں لیکن خان صاحب اور کوہلی کا کوئی موازنہ تو نہیں  بنتا۔ کوہلی نے اپنی ٹیم کو شاندار فتوحات دلوائی ہیں لیکن خان صاحب 3 سال میں ہمیں مافیاز سے خبردار کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکے۔

بھارت تمام میگا ایونٹس جیت چکا ہے لیکن خان صاحب صرف یہ اطلاع دینے کیلئے وزیراعظم لگے ہیں کہ خبرداررہنا ،میرے تے نہ رہنا، مافیا قیمتیں بڑھانے والا ہے۔ اب کیا بے چارے کام بھی کریں؟، انہوں نے لوگوں کو بتادیا کہ ان کے آس پاس والے آٹا اور چینی کا بحران پیدا کرنے والے ہیں ،خان صاحب نے کچھ تو کیا۔ اب آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ کوہلی نے بھی خود تو رنز بنالئے لیکن ٹیم کو ہروادیا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم کو حوصلہ چاہیے اور اس کیلئے حکومت پاکستان کی مثال پوری دنیا کے سامنے ہے۔ کوہلی سیکھے میرے کپتان سے کہ ان پر اتنے میمز بنے کہ بنانے والوں کے پاس لطیفے بھی ختم ہوگئے ہیں لیکن میرے کپتان اور ان کی ٹیم کا حوصلہ ہے کہ اب بھی اتنی صفائی سے جھوٹ بولتے ہیں کہ سننے والا اپنا سر پکڑ کر بیٹھ جاتا ہے، ایسا ٹیلنٹ پیدا کرنا ہوگا آ پ کو اپنے اندر۔

کوہلی صاحب میرے کپتان سے کچھ سیکھیں ۔انہوں نے 3 سال میں عوام کو صرف طفل تسلیاں،صبر کی تلقین اور مہنگائی وبیروزگاری کے علاوہ کچھ نہیں دیا لیکن مجال ہے کہ وہ گھبرائے ہوں اور آپ ایک ایونٹ میں برا کھیل کر گھبرا گئے۔

بس میرے خان صاحب سے سیکھیں کہ کیسے انہوں نے 3 سال بغیر کوئی کام کئے صرف مہنگائی کرکے، قرضے لیکر اور عوام کو بیوقوف بناکر گزار لئے ، کوہلی صاحب آپ بھی خان صاحب جیسا حوصلہ پیدا کریں،میمز سے کیاہوگا ؟ بس آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔

Related Posts