حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے 3بیٹے، 4 پوتے اسرائیلی فضائی حملے میں لقمہ اجل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Ismail Haniyeh
FILE PHOTO

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

قاہرہ: حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹے اور چار پوتے بدھ کے روز غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملے میں جاں بحق ہوگئے، اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے تینوں بیٹوں کو حماس کے مسلح ونگ کے کارکن قرار دیدیا۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے تینوں بیٹے حازم، امیر اور محمد اس وقت مارے گئے جب وہ گاڑی میں سوار تھے، غزہ کے الشاطی کیمپ میں بمباری کی گئی۔ حماس نے کہا کہ ہانیہ کے چار پوتے، تین لڑکیاں اور ایک لڑکا بھی حملے میں مارے گئے۔

فضائی حملے میں مارے گئے چار پوتوں کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ “ابھی اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔”

حماس کے ذرائع کے مطابق 61 سالہ اسمعیل ہنیہ جن کے 13 بیٹے اور بیٹیاں ہیں، انہوں نے الجزیرہ ٹی وی کو بتایا کہ “میرے بیٹوں کا خون ہمارے دوسرے لوگوں کے خون سے زیادہ اہم نہیں ہے۔”

رشتہ داروں کے مطابق تین بیٹے اور چار پوتے غزہ شہر میں اپنے آبائی پناہ گزین کیمپ الشاطی میں عید الفطر کی چھٹیوں کے پہلے دن خاندان سے ملنے جا رہے تھے۔

حماس نے منگل کے روز کہا تھا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر غور کر رہے ہیں تاہم ہمارے مطالبات واضح اور مخصوص ہیں اور ہم ان پر کوئی رعایت نہیں کریں گے۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ اگر دشمن یہ سمجھتا ہے کہ میرے بیٹوں کو نشانہ بنانا، مذاکرات کے عروج پر اور تحریک کی جانب سے ردعمل بھیجنے سے پہلے، حماس کو اپنی پوزیشن تبدیل کرنے پر مجبور کر دے گا تو وہ غلط فہمی کا شکار ہے۔

اسماعیل ہانیہ کے بڑے بیٹے نے فیس بک پوسٹ میں تصدیق کی کہ اس کے تین بھائی شہید ہوگئے ہیں۔ عبدالسلام ہنیہ نے لکھا، “خدا کا شکر ہے جس نے ہمارے بھائیوں، حازم، امیر اور محمد اور ان کے بچوں کی شہادت سے ہمیں عزت بخشی۔”

Related Posts