ملک میں صدارتی نظام کی باتیں بلی کے خواب میں چھیچھڑے ہیں،علی زیدی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک میں صدارتی نظام کی باتیں بلی کے خواب میں چھیچھڑے ہیں،علی زیدی
ملک میں صدارتی نظام کی باتیں بلی کے خواب میں چھیچھڑے ہیں،علی زیدی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جیکب آباد: وفاقی وزیر بحری اموراور پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف موبائل کی ہر ی بتی کو گرین سگنل سمجھ بیٹھے ہیں،ملک میں صدارتی نظام کی باتیں بلی کے خواب میں چھیچھڑے ہیں۔

علی زیدی نے کہا کہ سندھ حکومت سرکاری پیسہ کھاکر اینٹی اسٹیٹ سیاست کررہی ہے اٹھارویں ترمیم کے فوائد وزیر اعلی ہاؤ س تک محدود ہیں سندھ کی عوام کو نہیں ملے،14سال سندھ میں حکومت کرنے والوں نے چوری کے سوا کوئی کام نہیں کیا،یوریا کھاد،چینی اور گندم چور زرداری کی ٹیم ہے۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے جیکب آباد میں ورکرز کنونشن کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر امیر بخش بھٹو،میڈم ملیحہ سومرو،اصغر خان پہنور،مبین جتوئی،مولابخش سومرو،راجا جکھرانی،رازخان پٹھان اور دیگر موجود تھے۔

علی حیدر زیدی نے مزید کہا کہ ہمارا چیلنج سندھ کی تباہی کے حل کی وجہ بلدیاتی انتخابات کرانا ہے، بلدیاتی قانون واپس نہیں کیا تو اس سے زیادہ کرپشن ہوگی،گزشتہ سال وفاقی حکومت نے ڈیڑھ ملین ٹن گندم ایکسپورٹ کی ہے۔

دیگر صوبوں میں گندم سستی اور سندھ مہنگی ہے، گندم اور چینی کی شارٹیج کے پیچھے زرداری کے رائٹ مین ہیں،سندھ میں زرداری گاڈ فادر ملا ہوا ہے اس نے ایک منشی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا رکھا ہوا ہے۔

ٹی وی پر کسی نے اشتہار دے دیا ہے، صدارتی نظام کا علم مجھے نہیں،کالا قانون واپس نہیں لیا گیا تو گھوٹکی سے کراچی مارچ کریں گے، روڈ راستوں کی تباہی کا حل بلدیاتی انتخابات ہے،سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کرائے،جمہوریت کی باتیں کرنے والی پیپلز پارٹی سب سے بڑی آمر ہے،منشی کو وزیر اعلیٰ بنایا ہوا ہے۔

سندھ حکومت کے بلدیاتی کالے قانون کے خلاف اپوزیشن سراپا احتجاج ہے بلدیاتی قانون میں سارے اختیارات کو سی ایم ہاؤس تک محدود کیا گیا ہے،اٹھارویں ترمیم کے فوائد صرف وزیر اعلیٰ لے رہے ہیں اس کے فوائد ڈویژن،ضلع اور تعلقہ سطح پر منتقل نہیں کئے جا رہے۔

مزید پڑھیں: 30 جنوری کو پی ایس پی ملک میں خاموش انقلاب کی بنیاد ڈالے گی،مصطفیٰ کمال

سندھ حکومت کالا بلدیاتی قانون واپس نہ لیا تو تحریک بھی چلائیں گے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سے بھی رجوع کریں گے،اٹھارویں ترمیم کے بعد سندھ حکومت کو دس سالوں میں 12ہزار ارب ملے 2006/7سے پی ای سی نہیں کی خود سارے فنڈز کھا گئے۔

Related Posts