جج اور ایجنسیاں آمنے سامنے، سپریم کورٹ نے نوٹس لے لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو دی نیوز

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے ایجنسیوں کی عدالتی کارروائی میں مداخلت کیخلاف خط کے معاملے پر چیف جسٹس پاکستان نے عدالت عظمیٰ کا فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خفیہ اداروں کے عدالتی معاملات میں مداخلت سے متعلق خط پر اٹارنی جنرل منصور عثمان سے مشاورت کی جس کے بعد فل کورٹ اجلاس طلب کیا ہے۔

دوسری جانب صحافیوں سے گفتگو میں اٹارنی جنرل نے کہا کہ ججز کے خط کا معاملہ سنجیدہ ہے جس کی تحقیق ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ہم جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کے تحقیقات کرانے کے موقف کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اگر عدلیہ کی آزادی میں مداخلت ہو رہی تھی تو عدلیہ کی آزادی کو انڈرمائن کرنے والے کون تھے؟

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں کی عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت کے الزام پر اسلام آباد، لاہور، پشاور اور سندھ ہائیکورٹ بار ججز کی حمایت میں سامنے آگئیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر 4 بار ایسوسی ایشنز نے تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے اور چیف جسٹس پاکستان سے انکوائری اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Related Posts