ترقیاتی منصوبوں کے لئے حکومت سندھ نے ایک پیسہ تک نہیں دیا،میئر کراچی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Ex Mayor Wasim Akhtar ruled over KMC after resignation

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ گزشتہ 11 ماہ کے دوران ترقیاتی منصوبوں کے لئے حکومت سندھ نے ایک پیسہ تک نہیں دیا شہر میں ترقیاتی کام کیسے ہوں گے۔ کراچی کے تاجر صوبے اور ملک کو جو ریونیو دے رہے ہیں اس میں سے قانون کے مطابق مختص رقم اس شہر کے مسائل حل کرنے پر بھی صرف کریں۔

ہم نہ صرف کراچی کے مسائل کا مقدمہ لڑرہے ہیں بلکہ کراچی کے تاجروں کے مسائل کو سمجھتے ہیں اور ان کو ہر فورم پر اٹھا رہے ہیں تاکہ وہ حل ہوں اور شہر کی تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے، اس سے ملک کی معیشت مضبوط ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو اپنے دفتر میں تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی قیادت میں ملاقات کے لئے آنے والے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سید ارشد حسن، مختلف کمیٹیوں کے چیئرمین اور متعلقہ محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔

وفد نے میئر کراچی سے کہا کہ انسداد تجاوزات کے دوران جن تاجروں کو بے دخل کیا گیا تھا ان کے لئے متبادل جگہ کا انتظام کیا جائے، کراچی کے تاجروں کو میئر کراچی سے ہی امید ہے کہ وہ ان کے مسائل اعلیٰ حکام تک پہنچانے اور متاثرین کو متبادل جگہ دلانے میں تعاون کریں گے۔

مزید پڑھیں :آرمی ایکٹ میں ترمیم: متحدہ نے مطالبات کی فہرست تھمادی، حکومت چھوڑنے کی دھمکی

تاجروں نے سول اسپتال کے قریب نالے کی صفائی اور تجاوزات کے خاتمے سمیت جامع کلاتھ مارکیٹ کے علاقے میں رابسن روڈ کو ماڈل روڈ کے طور پر تعمیر میں تعاون کرنے کی تجویز بھی دی۔

میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کراچی کے تاجر سب سے زیادہ ریونیو دیتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ تاجروں کو جتنی زیادہ سہولت دی جائے ملک کی معیشت کو اس سے تقویت ملے گی لہٰذا ہم ہرممکن کوشش کررہے ہیں کہ تاجروں کے مسائل حل ہوں تاہم سپریم کورٹ کی ہدایت پر تجاوزات کے خلاف کارروائی ہورہی ہے وہ بھی اس لئے ضروری ہے کہ ماضی میں کچھ کوتاہیاں اور غلطیاں ہوئیں۔

شہر اور شہریوں کے مفاد میں ان کو درست کرنا بھی ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ برنس روڈ سمیت پرانے علاقوں میں سڑکوں اور فٹ پاتھوں کی مرمت اور تعمیرنو میں تعاون کیا جائے، گنجان آباد علاقوں میں سڑکوں کو چوڑا کیا جارہا ہے۔

فٹ پاتھ زیادہ سے زیادہ 8 فٹ چوڑی ہوں گی، انہوں نے تاجروں سے کہا کہ تاجر برادری تجاوزات کے خلاف آپریشن کے لئے مشینری اور گاڑیوں کی مد میں تعاون کرے تاکہ کام میں مزید تیزی لائی جائے۔

ہر مارکیٹ ایسوسی ایشن ایک ٹرک اور ایک لفٹر مہیا کردے تو کراچی میں تجاوزات نہیں رہیں گی، انہوں نے کہا کہ اب ہمیں شہر کی ترقی اور خوبصورتی کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔

میئر کراچی نے کہا کہ جامع کلاتھ مارکیٹ کے اطراف ٹرانسپورٹ کی مینجمنٹ کے لئے سٹی وارڈنز کو تعینات کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں :وفاقی اور صوبائی حکومت کو کراچی کے مسائل سے دلچسپی نہیں،میئر کراچی

عتیق میر نے میئر کراچی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تاجروں کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی لی اور گارڈن اور اردو بازار کے علاقوں میں سڑکوں اور سیوریج کے مسائل سمیت دیگر مسائل حل کئے۔

انہوں نے کہا کہ تاجر ایکشن کمیٹی بلدیہ عظمی کراچی کے ساتھ انسداد تجاوزات سمیت ہر سطح پر تعاون کرے گی، انہوں نے کہا کہ میئر کراچی سے مایوس نہیں ہوئے جب ہم آپ کے پاس آئے تھے اس وقت سے آج تک ان محدود وسائل کے باوجود ہمارے بہت کام ہوئے۔

Related Posts