جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، عدالت نے شہباز شریف کو جیل بھیج دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مہنگائی زدہ عوام کو حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے‘شہباز شریف
مہنگائی زدہ عوام کو حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے‘شہباز شریف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: عدالت نے قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی اور ن لیگ کے صدر شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیسز میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیسز کی سماعت لاہور کی احتساب عدالت میں ہوئی جہاں نیب پراسیکیوٹر نے معزز جج سے درخواست کی کہ ن لیگ کے صدر کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف نے سوالنامے میں جو جوابات دئیے ان میں تضاد موجود ہے۔ ابھی مزید تفتیش باقی ہے، ملزم نے فلیٹس کیلئے لیے گئے قرض کی واپسی کی تفصیل سے آگاہ نہیں کیا۔

وکیلِ استغاثہ (نیب پراسیکیوٹر) نے کہا کہ شہباز شریف نے ہمارے سوال کا جواب دینے کی بجائے لاعلمی کا اظہار کیا، افضال بھٹی شہباز شریف کا اکاؤنٹنٹ ہے جبکہ ہمیں بتایا گیا کہ اس سے قرض لیا گیا ہے۔

احتساب عدالت لاہور کے جج نے کہا کہ اگر ملزم جواب نہ دینا چاہے تو کیا زبردستی کی جاسکتی ہے؟ آپ نے ریفرنس تو فائل کرہی دیا ہے، پھر بھی تحقیقات باقی ہیں؟ شہباز شریف نے کہا کہ میں نیب کے عقوبت خانے میں 85 دن گزار چکا ہوں۔

اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے جو دستاویزات طلب کیں، وہ میں نے فراہم کردی ہیں۔ نیب کے وکیل نے کہا کہ منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش الگ ہے۔ شہباز شریف تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے۔ ہم تفتیش مکمل کریں گے۔

آخر میں عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 27 اکتوبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کیا۔ شہباز شریف مزید 7 روز تک کوٹ لکھپت جیل میں رہیں گے۔ 

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف عدالت میں پیش، مزید 7روز کا ریمانڈ منظور  

Related Posts