دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل ایلون مسک جو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) کے مالک ہیں، کی جانب سے حال ہی میں پاکستان میں آزادئ اظہار کے متعلق رائے زنی کی افواہ سوشل میڈیا پر پھیل گئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر متعدد پاکستانی صارفین نے 23 اپریل کی پوسٹس کے اسکرین شاٹس شیئر کیے جو ان کی رائے میں ایلون مسک نے اپنے ٹوئٹر پیغام لکھے ہیں، تاہم یہ خیال درست نہیں ہے۔
ایک پوسٹ کے مطابق ایلون مسک نے کہا کہ پاکستان کو حق ہے کہ اظہارِ رائے کی آزادی دی جائے، دنیا کے ہر کونے کو اس کا حق ہے۔ ایک اور پوسٹ میں کہا گیا کہ ایکس قانون کی پابندی کررہا ہے لیکن قانون خود پاکستان میں قانون کے خلاف ہے۔
اسی طرح ایک اور پوسٹ کے مطابق ایلون مسک نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت پر حملہ ہوا ہے تاہم یہ تمام پوسٹس ایلون مسک کے پیروڈی اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی ہیں جس کا تعارف واضح کرتا ہے کہ اس کا ایلون مسک سے کوئی تعلق نہیں۔
اکاؤنٹ کے تعارف میں درج ہے کہ یہ ایکس کے مالک ایلون مسک کا کمنٹری اور پیروڈی اکاؤنٹ ہے۔ اس طرح حقیقت صاف ہوجاتی ہے کہ خود ایلون مسک نے پاکستان پر اور یہاں جمہوریت یا قانون کے بارے میں درحقیقت کوئی رائے زنی نہیں کی۔