امریکی گلوکارہ چیریلین عرف چِر نے کہا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ امریکا کی صدارت دی گئی تو روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن انہیں سبق سکھائیں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی گلوکارہ چیرلین عرف چِر نے کہا کہ میں کیلیفورنیا کے شہر مالیبو میں ہوں جہاں مجھے گلوکاری کیلئے شوز دستیاب نہیں جبکہ یہ امریکا کے مستقبل کی بات ہے۔ عوام کو سوچنا چاہئے کہ آپ کے بچے جمہوریت میں سانس لے رہے ہیں یا آمریت میں؟
پیغام میں امریکی گلوکارہ چِر نے کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار صدر منتخب ہوئے تو ولادی میر پیوٹن انہیں سبق کے طور پر کچھ اہم ٹرکس سکھائیں گے تاکہ وہ ایسے لوگوں کو بھی اپنا قائل کرسکیں جو ان سے اتفاق نہیں کرتے۔
DISAPPOINTED IN MALIBU NO SHOWS,AT POST OFFICE RALLY.11 NEXT SAT.⁉️THIS IS ABOUT FUTIRE OF AMERICA🇺🇸. ITS DIFFERENCE BETWEEN UR CHILDREN GROWING UP IN A DEMOCRACY,OR DICTATORSHIP‼️IF trump GETS 2nd TERM,PUTIN WILL TEACH trump SOME NIFTY TRICKS 4 THOSE WHO DONT AGGREE WITH HIM⚒
— Cher (@cher) August 23, 2020
گلوکارہ چیریلین نے کہا کہ دسمبر تک 3 لاکھ امریکی شہری حکومت کی پالیسیوں کے طفیل جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ کیا واقعی آپ میں سے کوئی یہ بات مان سکتا ہے کہ ٹرمپ حکومت نے اپنی بہترین کارکردگی دکھائی؟
300 THOUSAND AMERICANS
DEAD BY DECEMBER .
Does Anyone Really Believe trump’s Done His Best ⁉️— Cher (@cher) August 23, 2020
یاد رہے کہ اِس سے قبل امریکی گلوکارہ چیریلین (عرف چِر) کا صدرِ مملکت پر غصہ عروج پر پہنچ گیا، چِر نے حکومتی فیصلوں پر تنقید کی جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو خوفزدہ، سُست اور جاہل قرار دے دیا۔
ٹوئٹر پر گزشتہ ماہ اپنے پیغام میں 74 سالہ امریکی گلوکارہ چیریلین نے کہا کہ لوگ ٹرمپ کی وجہ سے مر رہے ہیں کیونکہ امریکی صدر کے پاس کورونا وائرس کے خلاف کوئی منصوبہ نہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی گلوکارہ نے ٹرمپ کو خوفزدہ اور جاہل قرار دے دیا