پنجاب حکومت کی اسموگ ایمرجنسی بھی کارآمد ثابت نہ ہوسکی، صوبے میں اسموگ تشویش ناک صورت اختیار کرگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور آج بھی دنیا کا دوسرا آلودہ ترین شہر رہا، نہ ہی دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی نقل وحرکت روکی جاسکی،نہ ماسک پہننے کی پابندی پرعمل ہوا۔
اسموگ کے باعث صوبے میں بیماریاں پھیل رہی ہیں، اسموگ کے باعث ایک ماہ میں پنجاب بھر میں ساڑھے 19 لاکھ افراد سانس، گلے کے امراض، بخار، درد اور ٹائیفائیڈ سمیت مختلف امراض سے متاثر ہوئے۔
مارکیٹیں، دکانیں، جم اور سنیما سہ پہر 3 بجے کے بعد کھلیں گے جس کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔
اسموگ کے باعث لاہور، ننکانہ، شیخوپورہ، قصور، گوجرانوالا، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاء الدین میں ہفتے کے روز تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔