افغان عوام نے 20 سال قربانیاں دیں دنیا طالبان کو انسانی حقوق کے معاملے پر وقت دے، وزیراعظم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغان عوام نے 20 سال قربانیاں دیں دنیا طالبان کو انسانی حقوق کے معاملے پر وقت دے، وزیراعظم
افغان عوام نے 20 سال قربانیاں دیں دنیا طالبان کو انسانی حقوق کے معاملے پر وقت دے، وزیراعظم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال پریشان کن ہے۔ افغان عوام نے 20 سال میں بہت قربانیاں دی ہیں۔ دنیا افغان طالبان کو انسانی حقوق کے معاملے پر وقت دے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے بنی گالہ میں امریکی ٹی وی سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خطے کا امن افغانستان کے امن سے جڑا ہے ، پاکستان افغانستان مین امن کا سب سے بڑا خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو دہشتگردی کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔ افغانستان کو غیر ملکی فوج کے ذریعے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں کیا ہونے والا ہے کوئی پیشگوئی نہیں کرسکتا ہے۔ افغانستان کی خواتین بہت بہادر اور مضبوط ہیں، وقت دیا جائے وہ اپنے حقوق حاصل کر لیں گی۔ وہاں کی خواتین کو باہر سے کوئی حقوق نہیں دلوا سکتا۔ ہمیں یقین ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ خواتین کو حقوق مل جائیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طالبان عالمی سطح پر خود کو تسلیم کرانا چاہتے ہیں۔ طالبان چاہتے ہیں عالمی برادری انہیں تسلیم کرے۔ افغانستان میں کٹھ پتلی حکومت کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ہمیں بتایا تھا کہ افغان طالبان پورے افغانستان پر مکمل قبضہ نہیں کر پائیں گے۔ اگر وہ عسکری طریقے سے کنٹرول حاصل کریں گے تو سول وار ہونے کا خدشہ ہے

انہوں نے کہا کہ ہم افغانیوں کی خانہ جنگی سے خوفزدہ ہیں کیونکہ ماضی میں اس کا سب سے بڑا نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے۔ دنیا کو ایک جائز حکومت بنانے اور اپنے وعدوں پر عمل کرنے کے لیے وقت دینا چاہیے۔

افغانستان سے انخلاء پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں افغان طالبان کے قبضے کے بعد امریکی صدر جوزف بائیڈن سے ٹیلیفون پر رابطہ نہیں ہوا حالانکہ پاکستان امریکا کا نان نیٹو اتحادی ہے، میں محسوس کرتا ہوں کہ وہ بہت مصروف ہوں گے۔ لیکن امریکا کے ساتھ رشتہ صرف ایک فون کال پر منحصر نہیں ہے اسے کثیر جہتی تعلقات کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اب آزاد عدلیہ کو بھی اثاثوں سے متعلق جواب دینا ہوگا، اسد عمر

Related Posts