کوروناسے بچائو ، پارلیمنٹ ہائوس میں اقدامات تاحال زبانی جمع خرچ تک محدود

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Govt decides to convene joint session on Nov 16

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:پا رلیمنٹ ہائوس میں لگائے جانے والے ہینڈ سینی ٹائزر عرصہ دراز سے بند پڑے ہیں ،یہ ہینڈ سینی ٹائزر یونیسف کی جانب سے پارلیمنٹ ہائوس میں لگائے گئے تھے ۔

اسپیکر آفس کے قریب اور راہداریوں میں لگائے گئے درجنوں سینی ٹائزر زمیں لوشن ہی موجود ہی نہیں ،کورونا سے بچائو کے لیے ہاتھ دھونے کی احتیاط برتنے کی ہدایت جاری کرنے کے باوجود سینی ٹائزر کو قابل استعمال نہیں بنایا گیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے تین ہزار ملازمین سینی ٹائزر لوشن فلنگ نہ ہونے سے پریشان ہیں، سینیٹ،قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں سینی ٹائزر فلنگ نہ ہونے کی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنے لگےہیں۔

مزید پڑھیں:ٹی ایم اے ملازمین میں کورونا وائرس کے خدشات بڑھ گئے

قومی اسمبلی سیکر ٹریٹ کا موقف ہے کہ ہینڈ سینی ٹائزر میں لوشن ڈالنا سی ڈی اے حکام کی ذمہ داری ہے جبکہ سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ اس بارے آج تک پارلیمنٹ ہاؤس انتظامیہ نے بتایا ہی نہیں۔

Related Posts