اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان اآج قومی سلامتی پالیسی کا اجراء کریں گے جس میں شہریوں پر مبنی فریم ورک کو واضح کیا گیا ہے۔
قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف کاکہنا ہے کہ ہماری قومی سلامتی کی سوچ اقتصادی وسائل کو بڑھانے کے ذرائع کی نشاندہی کرنا چاہتی ہے جس سے پاکستان بیک وقت اپنی روایتی اور غیر روایتی سلامتی کو مضبوط کر سکے۔
پالیسی کی تشکیل کے عمل میں سرکاری اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قومی سلامتی کے ماہرین سمیت 600 سے زائد افراد کی رائے شامل ہے۔
قومی سلامتی کی دستاویز نوجوانوں پر مرکوز پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے، خوراک کی حفاظت کی ضمانت، احتیاطی صحت کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے اور موسمیاتی موافقت کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے فراہم کرے گی۔
مزید پڑھیں:مجھے بلیک میل نہ کریں، ووٹ نہیں دینا تو مت دیں، وزیر اعظم