وزیراعظم نے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر اختلافات کی خبریں مسترد کردیں، ذرائع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم نے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر اختلافات کی خبریں مسترد کردیں، ذرائع
وزیراعظم نے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر اختلافات کی خبریں مسترد کردیں، ذرائع

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر سول اور ملٹری قیادت میں کوئی اختلاف نہیں۔

یہ بات انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) کی تقرری کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اس معاملے پر کابینہ کے ارکان کو اعتماد میں لیا۔وزیر اعظم کا اجلاس میں بتایا کہ میڈیا نے اس معاملے کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی ہے، وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کو یقین دلایا کہ تمام متعلقہ افراد ”ایک ہی صفحے پر ہیں ” اور یہ کہ تقرری کے معاملے کو ”خوشگوار طریقے سے” حتمی شکل دی جائے گی۔

اس سے قبل، وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پیر کے روز اس بات پر زور دیا ہے کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی (انٹر سروسز انٹیلی جنس) کی تقرری کا اختیار وزیراعظم عمران خان کے پاس ہے، اور اس مقصد کے لیے طے شدہ طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور عسکری قیادت نئے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی کی تقرری کے حوالے سے ایک پیج پر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان سول ملٹری تعلقات مثالی ہیں اور وہ دونوں کبھی بھی کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے جس سے ایک دوسرے کے وقار میں کمی واقع ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے لیے قانونی طریقہ اختیار کیا جائے گا۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف نے کل رات اس معاملے پر بات چیت کے لیے طویل ملاقات کی اور وزیر اعظم عمران نے بعد میں اس معاملے پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔

مزید پڑھیں: ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی میں اتھارٹی وزیر اعظم ہیں، فواد چوہدری

ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے معاملے کو ”سنسنی خیز” نہ کرنے پر فواد چوہدری نے میڈیا کی بھی تعریف کی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی اور معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔

Related Posts