مسلمانوں کی نسل کشی پر مودی کی خاموشی، عالمی برادری نوٹس لے، وزیر اعظم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مسلمانوں کی نسل کشی پر مودی کی خاموشی، عالمی برادری نوٹس لے، وزیر اعظم
مسلمانوں کی نسل کشی پر مودی کی خاموشی، عالمی برادری نوٹس لے، وزیر اعظم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ علاقائی امن کے لیے خطرہ بننے والے مودی حکومت کے انتہا پسندانہ ایجنڈے کا نوٹس لے اور اس کے خلاف کارروائی کرے۔

وزیر اعظم نے پیر کو ایک ٹویٹ میں کہا کہ بی جے پی کے انتہا پسند نظریہ کے تحت مودی حکومت کی حوصلہ افزائی کی گئی، ہندوستان میں تمام مذہبی اقلیتوں کو ہندوتوا گروپوں نے کھلے عام نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کا انتہا پسندانہ ایجنڈا خطے میں امن کے لیے حقیقی اور موجودہ خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص 200 ملین مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے دسمبر میں انتہا پسند ہندوتوا سمٹ میں کال پر مودی حکومت کی مسلسل خاموشی یہ سوال پیدا کرتی ہے کہ کیا بی جے پی حکومت اس کال کی حمایت کرتی ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس مسئلہ پر مودی حکومت کی خاموشی کا مطلب اس مسلم مخالف بیان بازی کی تائید ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ ”اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری نوٹس لے اور عمل کرے۔”

ان تقاریر میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کا پرچار کیا گیا تھا جس کا اہتمام گزشتہ ماہ بھارت کی ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں متنازعہ ہندوتوا رہنما یاتی نرسنگھ نند کی طرف سے منعقدہ تین روزہ اجلاس میں کیا گیا تھا۔

ہندو مہاسبھا کی سکریٹری اناپورنا ما نے ہندوؤں سے ہتھیار خریدنے اور مسلم نسل کشی کے لیے تیار رہنے کی اپیل کی تھی۔

سابق بحریہ کے سربراہ اور سینئر فوجی کمانڈر ارون پرکاش نے خبردار کیا ہے کہ اگر سیاسی قیادت ہندو سخت گیر لوگوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف حالیہ نسل کشی کی کالوں کی مذمت کرنے میں ناکام رہی تو ہندوستان خانہ جنگی کی طرف جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان یورپی ممالک سے معاشی تعلقات کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔وزیر خارجہ

ایک انٹرویو میں، انہوں نے کہا کہ مسلم نسل کشی کے مطالبات پر ہندوستانکی سیاسی قیادت کی خاموشی بدبودار ہے (اور) اس کی مکمل مذمت اور سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

Related Posts