ملکی معیشت کے استحکام کی حکومتی کوششوں کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں، وزیر اعظم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PM imran khan economy meeting
ملکی معیشت کے استحکام کی حکومتی کوششوں کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں، وزیر اعظم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ملکی معیشت کے استحکام کی حکومتی کوششوں کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں، اقتصادی اعشاریوں کے اعتبار سے سنگین مشکلات میں گھری معیشت میں آج واضح استحکام نظر آ رہا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا جس میں ملکی معاشی صورتحال، ایف بی آر سے متعلقہ عدالتوں میں زیر التوا کیسز میں پیش رفت، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر کے حوالے سے مراعات، پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی، معیشت کے ثمرات کو عوام تک پہنچانے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے سلسلے میں اقدامات جیسے اہم معاملات زیر غور کیا گیا ۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کی حکومتی کوششوں کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی اعشاریوں کے اعتبار سے سنگین مشکلات میں گھری معیشت میں آج واضح استحکام نظر آ رہا ہے۔ استحکام سے آگے کا سفر معیشت کی بہتری اور ترقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام اور اقتصادی اعشاریوں میں بہتری کا اعتراف بین الاقوامی اداروں کی جانب سے بھی کیا جا رہا جس سے نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال وا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جب ایک ملک کا پیسہ چوری ہوتا ہے تو ساری قوم کو اس کا نقصان ہوتا ہے، وزیراعظم

وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ بعض مخصوص عناصر کی جانب سے ذاتی مفادات کی خاطر ملکی معیشت جیسے اہم قومی معاملے پرغلط بیانی پر مبنی اور گمراہ کن پراپیگنڈہ کیا جانا افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مافیاز کا مقابلہ کرنے کے لئے ضروری ہے کہ حقائق پر مبنی معلومات کی عوام تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔

وزیرِ اعظم نے حکومتی معاشی ٹیم کو ہدایت کی کہ معیشت کی اصلاح کے لئے کی جانے والی ہر کوشش اور پیش رفت سے عوام کو آگاہ رکھا جائے تاکہ عوام بذات خودبے بنیاد پراپیگنڈے کو رد کردیں۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ معاشی استحکام کے حصول کے بعد حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ محدود وسائل کے باوجود عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کیا جائے تاکہ کم آمدنی والے اور غریب افراد پر پڑنے والے بوجھ میں کمی آئے۔

Related Posts