عوام حکومت سے بیزار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ملک کے عوام، تاجر ،صنعتکار ،مزدور ،سرکاری و نیم سرکاری ملازمین ،کسان اور طلبہ الغرض کسی بھی صوبے کے کسی بھی شہر گاؤں قصبے کا کوئی فرد تحریک انصاف کی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نظر نہیں آ رہا ،ایک صحافی کی حیثیت سے جب کسی ہوٹل، کسی بازار ،کسی بس یا کوچ کسی سماجی تقریب میں جاتے ہیں تو کسی بھی شخص کی زبان سے عمران خان کی سربراہی میں قائم حکومت اور ان کی پارٹی کی صوبائی حکومتوں کے بارے میں اچھے جملے سننے میں نہیں ملتے۔

لمحہ عبرت اور لمحہ فکریہ ہے کہ اب مساجد میں نمازی بھی عمران خان کی حکومتی کارکردگی پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے سنے جاتے ہیں۔سیاسی مخالفین کی کردار کشی کی مسلسل مہم چلانے والے اپوزیشن کو چور ڈاکو ملک دشمن قرار دینے میں اپنی توانائیاں استعمال کرنے والے وزیر اعظم ان کے وزراء اور مشیروں کی فوج ظفر موج کو اگر فرصت ملے تو وہ عوام میں جائیں اور سنیں کہ عوام کیا کہ رہے ہیں ۔

تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے کے بعد اپنے منشور کو بھلا دیا ہے، تمام تر وعدے تمام تر دعوے فراموش کر ڈالے ،بیروزگاری کا سیلاب برپا کر ڈالا ،کوئی نیا روزگار فراہم کرنے کی بجائے اداروں میں چھانٹی کا عمل کرکے روزگار چھین لیا گیا ،بجلی گیس ،پیٹرول کی قیمتیں بڑھا کر ٹیکسوں کی بھرمار کرکے عوام کی جیبوں پر کھلے عام ڈاکہ زنی شروع کر دی گئی ۔

کسان کو لاٹھیوں سے لہو لہان کرکے زراعت کا بھی بستر گول کر ڈالا، گندم چینی دالوں سبزیوں میں خودکفیل ملک کے عوام ان زمینی نعمتوں سے محروم کر دئیے گئے، صنعتیں آخری ہچکیاں لے رہی ہیں ،ایف بی آر کے ظالمانہ اقدامات کی وجہ سے مقامی سرمایا کار کاروبار کرنے سے خوف زدہ ہے ۔

مزدور روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں، آسمان کو چھوتی ہوئی مہنگائی میں گھروں کے بجھتے چولہوں کو حرارت دینے کے لئے سرکاری ملازمین تنخواہوں میں اضافے کے لئے سراپا احتجاج ہیں ادویات عوام کی پہنچ سے دور مگر وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ کی تقسیم کا لالی پاپ تقسیم کرنے کا ڈرامہ شروع کر دیا ہے۔

پاکستان آج اندرونی اور بیرونی محاذوں پر سنجیدہ مسائل سے دو چار ہے، پاک عسکری قیادت دونوں محاذوں پر مضبوط اور مستحکم پاکستان کے نظریے پر نبرد آزما ہے ،دشمن پر عقابی نظریں جمائے ہوئے ہے، پاکستان کے عوام اپنی عسکری قیادت پر عقیدے کی حد تک اعتماد کرتے ہیں ،ہماری سیاسی جماعتوں کے لیڈرز بھی اپنی عسکری قیادت اور عسکری قوت پر بھرپور یقین رکھتے ہیں ،کوئی سیاسی رہنما اپنی عسکری قیادت کو شک سے نہیں دیکھتا۔

عدلیہ پر عوام کو اعتماد ہے اپوزیشن کی حکومتی کارکردگی پر تنقید جمہوریت کا حسن ہے مگر افسوس وزیر اعظم تمام تر حکومتی وسائل کے مالک و مختار ہونے کے باوجود عوام کو کوئی ریلیف دینے میں ناکام ہیں، کراچی کے لئے 112 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان تو کر گئے مگر 112 روپے تک سندھ حکومت کو نہیں دئیے ۔

پیپلزپارٹی کے رہنماء جاوید ناگوری کہتے ہیں کہ کراچی کے وسائل کو محدود کرنے کے لئے سب سے زیادہ ریونیو دینے والے سندھ کے وسائل پر قبضے کا اشتعال انگیز اقدام اٹھاتے ہوئے سندھ کے جزیرے پر قبضے کا آرڈیننس جاری کر دیا گیا اور سندھ کو ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح چند ڈالروں کے عوض فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا گیاہے ،اس اقدام سے سندھ کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر سندھ بھر میں امن امان کو تباہ کرنے کی ابتداء ہو جائے گی۔

آج تحریک انصاف کے حامی بھی عمران خان کی پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں ،اتحادی بھی ناراض ہیں اور عمران خان کے کسی وعدے پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں ہیں ،تمام تر عوامی طبقات عمران خان کی حکومت سے بیزاری کااظہارکر رہے ہیں مگر عمران خان کو عوام کی کیفیات سے کوئی سروکارنہیں۔

عوام کی حکومت کے نزدیک کوئی اہمیت نہیں ہے، اپوزشن پر عوام کے اعتماد میں اضافے کی کوئی فکر نہیں ،ان کو اپنے وعدوں سے انحراف پر کوئی شرمندگی نہیں، عوام فاقوں مریں یا ادویات نا ملنے پر ایڑیاں رگڑاتے مر جائیں وزیر اعظم کو کوئی احساس نہیں۔

آج ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن چور ڈاکو ملک دشمن اور غدار ہے اور آٹا چینی دالیں گھی پیٹرول گیس چوری کرکے عوام کی جیبیں کاٹنے والے محب وطن ہیں کیونکہ بقول وزیر اعظم فوج اورعدلیہ سمیت تمام آئینی ادارے ان کے ساتھ ہیں، اب دیکھنا یہ کہ ان اداروں کو عوامی تکالیف کا کتنا احساس ہے اور عوام کی نا پسندیدہ ترین حکومت سے کون نجات دلاتا ہے۔

Related Posts