اسلام آباد : ہندو اور سکھ برادری نے ہندوستان کے شہر جودھ پور میں 11 پاکستانی ہندوؤں کی پراسرار ہلاکتوں کے خلاف احتجاج درج کرنے کے لئے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے دھرنا دیا۔
رکن قومی اسمبلی اور پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر رمیش کمار نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ پاکستانی ہندوؤں کے قتل نے ہندوستانی حکومت کے سیکولر ملک ہونے کے دعوے غلط ثابت کردیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی نام نہاد سیکولر ریاست میں رہنے والی اقلیتی جماعتیں محفوظ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ جودھ پور میں مارے گئے گیارہ پاکستانی ہندوؤں کے لئے انصاف چاہتے ہیں اور عالمی برادری سے سفاکانہ قتل و غارت گری کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر چیئر پرسن پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن مشعال ملک بھی موجود تھیں۔ انہوں نے عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ بھارت میں نسل کشی اور انسانی حقوق کی دیگر پامالیوں کو روکنے اوربھارتی حکمرانوں کو کشمیر کے دیرینہ مسئلے کے حل پر مجبور کریں۔
رمیش کمار نے بتایا کہ جودھ پور میں پاکستانی ہندوؤں کے قتل کے خلاف احتجاج کے لئے معاشرے کے مختلف طبقات سے وابستہ افراد کی ایک بڑی تعداد وفاقی دارالحکومت میں ہندوستان کے ہائی کمیشن کے باہر جمع ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں:6 ملازمین کی موت، خرم شیر زمان کا محکمہ زراعت کیخلاف مقدمے کا مطالبہ