تجاوزات کے خلاف آپریشن ہونے کے باوجود نالہ صفائی مہم سیاست کی نذر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تجاوزات کے خلاف آپریشن ہونے کے باوجود نالہ صفائی مہم سیاست کی نذر
تجاوزات کے خلاف آپریشن ہونے کے باوجود نالہ صفائی مہم سیاست کی نذر

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: کراچی کے برساتی نالوں کی اصل شکل میں بحالی کھٹائی میں پڑ گئی۔ مبینہ طور پراپنا ووٹ بینک بچانے کے لیے پیپلز پارٹی نے ماسٹر پلان کے برعکس نالہ بحالی کے اصل نقشے میں مبینہ تبدیلی کروادی جبکہ وفاقی حکومت نے بھی سیاسی مفادات کے لیے سندھ حکومت سے مفاہمت کر لی ہے۔

محمود آباد نالے کے نام پر منظور کالونی نالے کے اطراف معمولی کاروائی کر کے عدالتوں اور عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، محمود آباد نالے کے اطراف تجاوزات آپریشن مکمل کرنے کا اعلان کر کے اسے ادھورا چھوڑ دیا گیا جبکہ پیر 8 فروری سے سندھ حکومت کے احکامات پر کے ایم سی گجر ناے کے اطراف آپریشن شروع کر رہی ہے جس کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔

یاد رہے کہ محمود آباد نالے سے تجاوزات کا خاتمہ ہوا ہی نہیں، جس مقام پر منظور کالونی نالہ محمود آباد نالے میں آکر ملتا ہے وہاں محمود آباد نالے کی دیواروں کے ساتھ 3 اور 5 منزلہ پر خطرناک عمارتیں موجود ہیں جو نالے کے پانی کے باعث کسی بھی وقت حادثے کا شکار ہو سکتی ہیں۔

محمود آباد نالہ کی لمبائی لگ بھگ 6.34 کلومیٹر ہے جبکہ ماسٹر پلان میں اس کی چوڑائی  150 فٹ کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ 210 فٹ ہے ، جبکہ ماسٹر پلان کے برخلاف 20 فٹ کم از کم اور ذیادہ سے ذیادہ 80 فٹ کردی گئی ہے جس کے نتیجے میں غیر قانونی 860 قائم تجاوزات کو بچالیا گیا ہے۔

چونکہ یہ پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا حلقہ ہے اور یہاں ایک بڑا ووٹ بینک موجود ہے۔ شہر کے برساتی نالے بند ہونے سے سال 2020 میں مون سون بارشوں سے شہر کے ڈوبنے کا سپریم کورٹ نے نوٹس لیا اور وفاقی حکومت نے این ڈی ایم اے کو کراچی میں برساتی نالوں کی صفائی اوراس کے اطراف تجاوزات کے خاتمے کے لیے بھیجا تھا، تاہم وفاقی حکومت اور سندھ حکومت میں مفاہمت ہوگئی اور پیپلز ارکان قومی اسمبلی کے مستعفی ہونے کی باز گشت دم توڑ گئی۔

کراچی میں وفاقی حکومت کی مداخلت رکوا دی گئی ، پیپلز پارٹی کو کئی معاملات میں رعایت دے دی گئی ہے۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے نے اپنے ووٹ بینک کو بچانے کے لیے شہر میں برساتی نالوں کے اطراف تجاوزات آپریشن کے ڈیزائن میں تبدیلی کر کے اس کی چوڑائی کم کردی ہے۔

گجر نالے پر آپریشن پیر سے شروع ہونے جا رہا ہے تاہم یہاں متاثرین کی بڑی تعداد ہے4 ہزار سے زائد ہے جبکہ یہاں متاثرین کو معاوضہ 3,60,000روپے دینے کی تیاری ہے۔گجر نالہ آپریشن کے پلان کے مطابق8فروری بروز پیر سے آغاز صبح نو بجے گودھرا کیمپ نورانی مسجد سے کیا جائے گا، 23 ہزار میٹرز یعنی مجموعی طور پر 23 کلو میٹرز نالے پر 95 فٹ سے 140 فٹ لائنوں کے ساتھ دونوں اطراف 30 فٹ سڑک کے لئے تجاوزات ہٹائے جانے کا منصوبہ شامل ہیں، جس میں 4134 تجاوزات ہٹانے کے لئے پولیس، رینجرز اور دیگر اداروں کی فورس کے ساتھ ساتھ واٹر کینن بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

اس بات کا فیصلہ اعلیٰ سول اور عسکری اداروں کے اجلاس میں کیا گیا ہے، آپریشن مکمل ہونے کے بعد نالوں کے اطراف دیواریں اور سڑک کی تعمیر کے لیے وفاقی حکومت کراچی پیکج میں مختص فنڈ فراہم کرے گی ۔

Related Posts