اسلام آباد: حکومت نے بدھ کے روز واضح کیا کہ بھارت کے ساتھ تجارت سے متعلق پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی اور وزیر تجارت اور سرمایہ کاری کی تقرری کا دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فعال کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وفاقی کابینہ کی جانب سے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں وزیر تجارت و سرمایہ کاری کی تقرری کی منظوری کے بعد سوالات اٹھائے گئے۔
اس پیشرفت نے قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے کہ نئی حکومت نے ہندوستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اگست 2019 سے معطل ہے۔
کابینہ کے فیصلے کے بعد اپوزیشن جماعتوں بالخصوص پی ٹی آئی نے حکومت پر تنقید شروع کر دی اور کہا کہ اس پیش رفت سے کشمیریوں کے جذبات مجروح ہوں گے۔
تاہم، وزارت تجارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے: ”ہندوستان کے ساتھ تجارت سے متعلق پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔“
مزید پڑھیں:آصف زرداری نے قبل از وقت انتخابات کے امکان کو مسترد کردیا