نیب کا ادارہ اختیارات کے غلط استعمال میں ملوث ہے۔چیف جسٹس

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چیف جسٹس کا بھارت میں ایس سی او اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کا ادارہ اختیارات کے غلط استعمال میں ملوث ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے آج ملزم ندیم حمید شیخ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی درخواست کی۔ نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا گیا کہ ملزم کے اکاؤنٹ میں موجود رقم بتائیے جو منجمد ہوجائے گی؟

یہ بھی پڑھیں:

کمیشن کیلئے چیف جسٹس سے پوچھنا ضروری نہیں۔اعظم تارڑ

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بینک اکاؤنٹ میں 48 ہزار 674 روپے ہیں جس پر سپریم کورٹ کے ججز نے حیرت کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا مذاق ہے؟

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اپنے اختیارات کے غلط استعمال کی مرتکب ہوئی ہے۔ نیب کے ادارے کو ایک اختیار مل گیا جسے ہر جگہ استعمال کیا جارہا ہے۔، آپ صرف 48 ہزار کے پیچھے پڑے ہیں؟

ریمارکس کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ جس اکاؤنٹ کومنجمد کرنے کیلئے درخواست دی گئی ہے، اس میں 48 کروڑ ہوتے تو بات کچھ اور تھی۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ نیب فیئر نہیں۔ ایسی درخواست دائر ہی نہیں کرنی چاہئے تھی۔

بعد ازاں قومی احتساب بیورو نے اکاؤنٹ منجمد کرنے کی درخواست واپس لے لی۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے درخواست واپس  لیے جانے کی بنیاد پر کیس کو خارج کردیا۔ 

Related Posts