مون سون کی تیاریاں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان میں مون سون سیزن کا پہلا اسپیل پورے ملک میں شروع ہوچکا ہے، محکمہ موسمیات نے پہلے ہی ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

آئندہ ہفتے سے کراچی میں بھی بادل برسنے کا امکان ہے لیکن گزشتہ سال کراچی میں مون سون سیزن کے دوران اربوں روپے کا مالی نقصان جبکہ کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اس کے باوجود بھی ہم سیلاب اور انفرااسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات سے نمٹنے کے لئے ایک بار پھر مکمل طور پر تیار نہیں ہیں۔

یہ حقیقت ہے کہ بارش سے پانی کی قلت ختم ہوگی اور گرمیوں کی شدت میں کمی آئے گی لیکن احتیاطی تدابیر اور سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے یہ نعمتیں اکثر زحمت میں تبدیل ہوجاتی ہیں کیونکہ انسانی جانوں کے ضیاع، املاک کو ہونے والے نقصان اور دیگر واقعات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ہم اپنے ناقص ریکارڈ ، کمزور بنیادی ڈھانچے اور عدم تیاری کی وجہ سے مون سون کے موسم میں ہر سال مشکلات کا شکار ہوجاتے ہیں۔پچھلے سال ہم نے کراچی میں بارش سے سراسر تباہی دیکھی لیکن اس کے باوجود متعلقہ حکام سال بھر غافل رہے اور اب نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے اقدامات کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے،بارش کسی بھی لمحے تیز ہوسکتی ہے اور ہم ایک بار پھر گزرے سال کی طرح تباہی دیکھ سکتے ہیں۔

کراچی اور لاہور کو بارش کے دوران اکثر مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے ہر مون سون کے دوران ہم عمارتیں اور دیوار یں گرنے کے متعدد مہلک واقعات دیکھ چکے ہیں ،بہت سے لوگ کرنٹ لگنے اوردیگر حادثات میں اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

کراچی میں گزشتہ سال کرنٹ سے ہونیوالی اموات کو روکنے کیلئے کے الیکٹرک نے گزشتہ سال متعدد گرڈ اسٹیشنوں کو بند کردیا تھا تاہم اس بار کے الیکٹرک نے گرد اسٹیشنز کو اونچا کردیا گیا تاہم ملک میں امدادی اداروں کی استعداد کار میں کمی کی وجہ سے امسال بھی گزشتہ سال کی طرح مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

یہ یقینی ہے کہ کراچی کو ناقص منصوبہ بندی و تیاری کی وجہ سے ایک بار پھر سیلابی کیفیت سے گزرنا پڑے گاکیونکہ شہر میں برساتی نالوں کی صفائی اور تجاوزات کا خاتمہ تاحال ممکن نہیں ہوسکا اور اہم بات تو یہ ہے کہ کہ شہر میں جگہ جگہ سڑکیں تعمیر نوکے نام پر کھود کر چھوڑ دی گئی ہیں جن کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

Related Posts