کے ایم سی محکمہ ویلفیئر میں کرپشن کا بازار گرم ،میئر نے شہر کو لاوارث چھوڑا دیا، کرم اللہ وقاصی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : کے ایم سی کے محکمہ ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے غریب ریٹائرڈ سینیٹری ورکرز کو پریشان کرنے کا سلسلہ جاری ہے، رشوت دینے والوں کی فائلیں پاس ہوجاتی ہیں جبکہ رشوت دینے کی سکت نہ رکھنے والے ملازمین کی فائلوں پر اعتراضات لگاکر پریشان کیا جاتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار کے ایم سی کے ریٹائرڈ ملازمین نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ریٹائرڈ سینیٹری ورکرزکا کہنا ہے کہ ہم نے پوری زندگی کراچی کی صفائی کرتے گزاردی ہے لیکن آج جب ہمیں ہمارا حق دینے کا وقت آیا ہے تو ہمارا اپنا محکمہ ہی ہمارا دشمن بن گیا ہے۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے رشوت دینے والوں کی فائلیں فوری کلیئر ہوجاتی ہیں لیکن جن کے پاس رشوت کے پیسے نہیں ہوتے ان کو فائلوں پر مختلف اعتراضات لگاکر پریشان کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں :کراچی ،کے ایم سی کا گریڈ 14 کا ملازم عدنان عرف ’’ملا‘‘ ٹارگٹ کلنگ میں گرفتار

انہوں نے بتایا کہ محکمہ ناموں کے اسپیلنگ کی غلطیاں نکال کر اور بے بنیاد اعتراضات لگاتا ہے جبکہ ہم غریب ان پڑھ لوگ ہیں ہمیں تو اپنے نام کے اسپیلنگ تک نہیں پتا اس لئے محکمہ ہمارے ساتھ ایسا سلوک کررہاہے۔

انہوں نے کہا کہ واجبات نہ ملنے کی وجہ سے ہمارے گھروں میں فاقے ہورہے ہیں۔ متاثرین نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پرغریب سینیٹری ورکرز کا مسئلہ حل کروائیں۔

یہ بھی پڑھیں :کے ایم سی کی 34 پارکنگ سائٹس پر چارجڈ پارکنگ بحال ہے،بلدیہ عظمیٰ کراچی

دوسری جانب کے ایم سی کے اپوزیشن لیڈر کرم اللہ وقاصی کا کہنا ہے کہ میئر کراچی نے شہر کو لاوارث چھوڑا ہوا ہے، وسیم اختر اپنا کام کرنے کی بجائے سیاست میں مصروف ہیں ، کے ایم سی کا کوئی محکمہ اپنے فرائض درست طریقے سے انجام نہیں دے رہا۔

کے ایم سی میں بغیر رشوت کے کوئی بھی کام ہونا مشکل نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسیم اختر ریٹائرڈ سینیٹری ورکرز کے واجبات کی ادائیگی کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں اور غریب ملازمین کو پریشان کرنے والے افسران وعملے کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔

Related Posts