تھری ڈی پرنٹنگ میں ماہر امریکی باپ بیٹا 4 لاکھ ڈالر کی لگژری کار بنانے میں کامیاب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تھری ڈی پرنٹنگ میں ماہر امریکی باپ بیٹا 4 لاکھ ڈالر کی لگژری کار بنانے میں کامیاب
تھری ڈی پرنٹنگ میں ماہر امریکی باپ بیٹا 4 لاکھ ڈالر کی لگژری کار بنانے میں کامیاب

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

امریکا میں  تھری ڈی پرنٹنگ میں ماہر باپ اور بیٹے نے مل کر ایک  لگژری کار بنالی ہے جسے چلا کر ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرنا ممکن ہے جبکہ    کار کی موجودہ مارکیٹ ویلیو 4 لاکھ ڈالر ہے۔

اسٹیرلنگ بیکس نامی والد اپنے 11 سالہ بیٹے زیندر کے ہمراہ لیمبرگینی سے ملتی جلتی لگژری کار بنانے میں تقریباً کامیاب ہوچکے ہیں جسے اطالوی سپر کار بھی کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فزکس کا نوبل انعام امریکی و سوئس سائنسدانوں کے نام

تھری ڈی پرنٹنگ کی مدد سے کار بنانے کا مرکزی خیال اسٹیرلنگ کو ان کے بیٹے نے دیا۔ اس نے ایک دن اپنے والد سے پوچھا کہ کیا لیمبرگینی جیسی گاڑی کو تھری ڈی پرنٹنگ کی مدد سے بنایا جاسکتا ہے؟

اسٹیرلنگ یہ بات سن کر حیران رہ گئے۔ انہوں نے اپنے بیٹے کی مدد سے تھری ڈی پرنٹر پر کار کے مختلف حصے پرنٹ کرنا شروع کر دئیے اور آہستہ آہستہ کار بنتی چلی گئی۔

تکنیکی طور پر لیمبر گینی بنانا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے بھی لیمبر گینی جیسی کار بنانے کے لیے پرنٹ کیے جانے والے آٹو پارٹس کی پیمائش ہر لحاظ سے درست ہونا ضروری ہے جبکہ پارٹس پرنٹ ہوجانے کے بعد ان کو ایک گاڑی کی شکل دینے کے لیے بھی خاص مہارت ضروری ہے۔

اسٹیرلنگ اور بیٹا زیندر لیمبرگینی کی ٹیسٹ ڈرائیونگ کر چکے ہیں جس کے بعد انہیں بہت خوشی ہے کہ وہ دونوں ایک ساتھ زیندر کے اسکول میں جائیں گے اور وہاں بچوں کویہ تعلیم دیں گے کہ اگر وہ اس طرح اپنی کار بنانا چاہیں تو یہ کیسے ممکن ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل ماہرین فلکیات نے ہمارے نظامِ شمسی کے دوسرے بڑے سیارے زحل کے 20 مزید چاند دریافت کر لیے ، جس کے نتیجے میں زیادہ سے زیادہ چاند رکھنے کی دوڑ میں زحل 82 کے اسکور کے ساتھ سب سے آگے نکل گیا۔

مزید پڑھیں: زحل 82 کے اسکور کے ساتھ نظام شمسی کا سب سے زیادہ چاند رکھنے والا سیارہ بن گیا

Related Posts