خواجہ آصف نے فیض آباد دھرنا کمیشن کو مذاق، رپورٹ کو نامکمل قرار دیدیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خواجہ آصف
(فوٹو: آن لائن)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے فیض آباد دھرنا کمیشن کو مذاق جبکہ کمیشن کی تیار کردہ انکوائری رپورٹ کو نامکمل قرار دیتے ہوئے حکومت کو رپورٹ مسترد کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فیض آباد دھرنا انکوائری رپورٹ کی کوئی ساکھ نہیں۔ حکومت کو یہ رپورٹ مسترد کردینی چاہئے۔ فیض آباد دھرنا کمیشن ایک مذاق تھا۔

گفتگو کے دوران وزیر دفاع نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق سربراہ آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کے بیانات کے بغیر انکوائری کمیشن کی رپورٹ نامکمل ہے۔ ہم نے کمیشن میں جا کر محسوس کیا کہ غلطی کی۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ بنانے والوں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے۔ کمیشن کی رپورٹ کی کوئی اہمیت نہیں، نہ ہی یہ رپورٹ مستند ہے اور نہ ہی قابلِ بھروسہ قرار دی جاسکتی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ جنرل فیض حمید اور جنرل قمر جاوید باجوہ تو انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہی نہیں ہوئے۔ صرف مجھ جیسے سیاسی ورکرز کو پیش کیا گیا۔ کمیشن جا کر محسوس ہوا یہاں سنجیدگی نہیں، ہمیں آنا ہی نہیں چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ دھرنا کمیشن والے اپنے گریبانوں میں جھانکیں کہ انہوں نے اپنا فرض نبھایا یا نہیں۔ واضح رہے کہ حال ہی میں سامنے آنے والی دھرنا کمیشن کی رپورٹ نے سابق سربراہ آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کو کلین چٹ دے دی تھی۔

انکوائری کمیشن کا اپنی رپورٹ میں کہنا تھا کہ اس وقت کے آرمی چیف نے جنرل فیض حمید کو معاہدے کی اجازت دی اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے دستخط سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیرداخلہ احسن اقبال نے بھی اتفاق کیا۔

Related Posts