کشمیریوں نے فیصلہ دیدیا، بھارت بھی مان لے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بھارت میں چاند نظر نہ آنے پر عید 25 مئی کو منانے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن کشمیر کے عوام نے بھارت کے بجائے پاکستان کے ساتھ عید مناکر فیصلہ دیدیاہے کہ وہ کسی صورت بھارت کا حصہ بننے کو تیار نہیں ہیں۔

1947ء سے بھارت کے جبر واستبدادکا شکار کشمیری عوام نے یہ عید بھی خوف کے سائے میں منائی۔ قابض بھارتی انتظامیہ نے کشمیریوں کونماز عید کے اجتماعات کی اجازت نہیں دی اور عوام کو عید کی خوشیاں منانے سے روکنے کیلئے قابض فورسز نے ہر گلی کوچے میں دستے تعینات کرکے نہتے کشمیریوں سے امسال بھی عید کی خوشیاں چھین لیں۔

بھارت نے 5 اگست 2019ء کو خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ کررکھا ہے، سرچ آپریشنز کے نام پر مقبوضہ وادی میں نوجوانوں کا قتل عام اور خواتین کی عزتیں  پامال کرنا معمول کا حصہ ہے جبکہ بھارت مسلم اکثریت کو کم کرنے کیلئے کشمیر میں 37 نئے قوانین نافذ کرنے کے علاوہ 3 لاکھ سے زائد غیر مقامی ہندوؤں کو کشمیر کی شہریت دے چکا ہےلیکن تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود بھارت کشمیر کے عوام کا عزم وہمت اور حوصلہ پست نہیں کرسکا۔

ہزاروں جانیں گنوانے کے بعد بھی کشمیر کے نہتے عوام بھارت کا حق حکمرانی تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں جبکہ سلامتی کونسل بھی اپنے ادھورے ایجنڈے کو مکمل کرانے میں ناکام ہوچکی ہے، بھارت کشمیر کا معاملہ خود اقوام متحدہ لے کر گیا لیکن آج دوطرفہ معاملہ قرار دیکر راہ فرار اختیار کرلیتا ہے جبکہ بھارت کشمیر پر قبضے کے بعدگلگت بلتستان پر بھی تسلط جمانے کا خواہشمند ہے ۔

دوسری طرف بھارت میں اس وقت متنازعہ شہریت ایکٹ کیخلاف شورش کی آگ بھڑکنے کے علاوہ آزادی کی کئی تحاریک چل رہی ہیں لیکن غاصب حکمران صورتحال کا ادراک کرنے کے بجائے ملک میں  مزید کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں۔بھارت میں کورونا کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بناکر ان کے گھر نذر آتش کئےجارہےہیں۔

بھارت میں مودی سرکار‘ بی جے پی اور آر ایس ایس کی نسل پرستانہ کارروائیوں کی وجہ سے مسلمانوں کے علاوہ دیگر اقلیتیں بھی خوف کے سائے میں زندگی گزار رہی ہیں ، امریکا ، ترکی اور دیگر بااثر قوتوں کی جانب سے بھارت میں ہونیوالے انسانیت سوز مظالم پر مذمتی بیانات ناکافی ہیں۔

بھارت اپنے ملک میں بھڑکتی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے بجائے پاکستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی کو بھی ہوا دے رہا ہے جبکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان وجہ تنازعہ کشمیر ہے اور کشمیر کے عوام 73 سال گزرنے کے بعد بھی بھارت کے زیر سایہ رہنے کے بجائے پاکستان کے ساتھ رہنے کے خواہشمند ہیں۔

کشمیر کے عوام نے عید پاکستان کے ساتھ مناکر اپنا فیصلہ سنادیا ہے ، اب بھارت بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے کشمیر کے عوام کو استصواب رائے کا حق دے اورمسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے مذاکرات کی راہ اپنائے۔

اقوام عالم کشمیری عوام کی رائے احترام کرتے ہوئے بھارت کو اس دیرینہ مسئلہ کے حل کیلئے قائل کریں اور بھارت بھی کشمیر کے عوام کا فیصلہ مان کر خطے میں امن کے قیام کی راہ ہموار کرے۔

Related Posts