کراچی کے مسائل اور بے اختیار میئر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی میں دو دن کیلئے ہونیوالی بارش نے ایک بار شہر قائد میں جہاں گرمی کے ستائے شہریوں کو راحت دی وہیں جگہ جگہ ابلتے گٹر، سڑکوں پر گھنٹوں گھٹنوں تک پانی نے باران رحمت کو زحمت میں بدل دیا۔ کراچی میں اس بار محکمہ موسمیات کی تقریباً ہر پیش گوئی درست ثابت ہوئی وگرنہ ماضی میں ہم نے دیکھا کہ محکمہ موسمیات کی ہر پیشگوئی الٹ ثابت ہوتی تھی لیکن امسال اب تک محکمہ موسمیات نے جو کہا وہ درست ثابت ہوا۔

کراچی میں 17 اور 18جولائی کو تیز طوفانی بارش کی پیش گوئی تھی اور سندھ حکومت کے وزیر بلدیات ، میئر کراچی اور تمام اضلاع نے بارش سے قبل بھرپور تیاری کا ڈھول خوب پیٹا لیکن جونہی چند بوندیں ٹپکیں تو کراچی ایک بار پھر پانی پانی ہوگیا۔ شہر قائد میں جہاں جہاں باران رحمت برسی وہاں لوگ شہری انتظامیہ کو کوسنا شروع ہوگئے لیکن افسوس کہ ہمارے حکمرانوں کیلئے یہ مقولہ بالکل درست ہے کہ شرم تم کو مگر نہیں آتی ہے مصداق میئر کراچی وسیم اختر ہمیشہ کی طرح ۔میرے پاس کوئی اختیار نہیں۔کا راگ الاپتے رہے۔

میئر کراچی اتنے بے بس ہیں کہ ان کے پاس صرف 4700 سی سی کی سرکاری گاڑی ہےکیونکہ ان کے پاس اختیار بالکل نہیں ہے۔ان کے ذاتی اسٹاف میں 19 گریڈ کے دواور 17/18 گریڈ کے 7 آفیسرز اور درجن کے قریب لوئر اسٹاف ہیں،گھر اور دفتر میں سرکاری فون ،بچوں اور بیگم کے لئے کے ایم سی کی دو گاڑیاں بمعہ ڈرائیور موجود ہیں ، وسیم اختر بطور میئرتنخواہ اور اس کے علاوہ باقی کے تمام الاؤنسز بھی لیتے ہیں لیکن کیا کریں کہ ان کے پاس اختیار ہی نہیں۔

وسیم اختر کے پاس اختیارات نہ ہونے کی وجہ سے بلدیہ عظمیٰ اور ڈسپنسریاں ایم کیوایم کے کارکنان سے بھرے ہوئے ہیں، انہیں تنخواہ برابر ملتی ہے ،یونٹ اور سیکٹر آفسز بند ہونے کے باعث وہ آج کل فارغ گھوم رہے ہیں لیکن وہ ڈیوٹی پر نہیں جاسکتے ،کیونکہ میرے پاس اختیار نہیں ہے ۔

میئر کراچی کے حکم پر ایم کیو ایم ( پاکستان ) کے جلسوں ریلیوں میں بلدیہ عظمیٰ کی گاڑیاں، اسکوٹر، گاربیج کلیکشن وہیکل اور شارٹ اسنارکل پہنچ جاتے ہیںلیکن یہ شہر کی گندگی نہیں اٹھاسکتے، گٹر نہیں کھول سکتےکیونکہ میرے پاس اختیار نہیں ہیں۔

بطور میئر وسیم اختر کے پاس کم و بیش وہ ہی اختیارات ہیں جو مرحوم عبدالستار افغانی اور ڈاکٹر فاروق ستار کے پاس تھے اور اتنا ہی بجٹ اور اختیار ہے جتنا مرحوم نعمت اللہ خان کو شروع کے دنوں میں ملا تھا لیکن میں وہ اسلئے کام نہیں کرسکتے کہ کیونکہ ان کے پاس جعلی بھرتیوں، پارٹی کے لوگوں کو ٹھیکے دینے، بجٹ اپنی مرضی سے منتقل کرنے اور شہر کے پارکس، سرکاری عمارتوں پر قبضہ کرنے کا اختیار نہیں۔

Related Posts