کیا وقت دھوکہ ہے؟ فزکس کے سب سے پراسرار راز سے پردہ اُٹھ گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سائنسی دنیا میں وقت ایک دلچسپ موضوع ہے کیونکہ زمین پر وقت کی جو قدروقیمت ہے، ہماری ہی کہکشاں کے دیگر نظاموں بلکہ خود ہمارے نظامِ شمسی میں ہی یہ تصور بدلنے لگتا ہے۔

حال ہی میں سائنسدانوں کے ایک گروہ نے کیا وقت دھوکا ہے کہ موضوع پر ایک سیر حاصل بحث کی جس میں وقت کے روایتی تصورات کو چیلنج کیا گیا جبکہ فزکس کے شعبے سے تعلق رکھنے والے سائنسدان وقت کو مطلق اور آفاقی مانتے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

صارفین کا ڈیٹا چوری کرنے پر میٹا کو 1 ارب 20 کروڑ جرمانہ 

البرٹ آئن اسٹائن کے نظریۂ اضافت نے بتایا کہ وقت کا تعلق خلاء سے ہے جو دیگر عوامل سے متاثر ہوسکتا ہے۔ جان ہاپکنز یونیورسٹی کے شان کیرول کا کہنا ہے کہ ابتدائی کائنات میں کم اینٹروپی وقت کے مضبوط تجربے کی ذمہ دار تھی۔

شان کیرول نے کہا کہ کائنات کی کم انٹراپی مختلف کائناتوں کے ساتھ ملٹی یونیورس کے وجود کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ ملٹی یونیورس کو سائنس میں تاحال کسی تصور سے زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی، تاہم اس پر طویل عرصے سے بحث جاری ہے۔

یونیورسٹی آف ویسٹرن اونٹاریو کی ایملی ایڈلم نے کہا کہ کائنات میں کم انٹراپی کا راز طبیعیات میں وقت کے متعلق مفروضوں سے پیدا ہوتا ہے۔ وقت بہتا نہیں اور اس کے متعلق ہمارا خطی ترقی سے متعلق خیال وہم سے زیادہ کچھ نہیں۔

ایک اور سائنسدان ایڈلم نے کہا کہ فطرت کے نظریات اور مساوات سے وقت کو الگ کرنا چاہئے تاکہ اس کی نوعیت بہتر طور پر سمجھی جاسکے۔ کوانٹم کششِ ثقل تھیوری کے تعاقب میں وقت اکثر مساوات سے غائب ہوجایا کرتا ہے۔

آخر میں طبیعیات دان اس بات پر متفق ہوئے کہ وقت کوئی دھوکہ نہیں بلکہ زندہ حقیقت ہے تاہم اس کی نوعیت اور کوانٹم مکینکس اور عمومی اضافت کے ساتھ اس کے تعلق کو دریافت کرنے کیلئے مزید تجربات کی ضرورت ہے۔

 

Related Posts