پاکستان سمیت دُنیا بھر میں تپ دق سے بچاؤ کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان سمیت دُنیا بھر میں تپ دق سے بچاؤ کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے
پاکستان سمیت دُنیا بھر میں تپ دق سے بچاؤ کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان سمیت دنیا بھر میں سانس اور پھیپھڑوں کی بیماری تپ دق یا ٹی بی سے بچاؤ کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ 2020 میں ٹی بی کے 86فیصد نئے کیسز 30 ممالک میں رپورٹ ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق تپ دق کا علاج ابتدائی اور وسطی مراحل میں ممکن ہے تاہم انتہائی سطح پر یہ بیماری جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ تپ دق کے زیادہ تر کیسز بھارت، چین، انڈونیشیا، فلپائن، پاکستان اور نائجیریا میں پائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ملک میں کورونا کے 210نئے کیسز رپورٹ، 445 مریضوں کی حالت تشویشناک

ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ تپ دق پھیپھڑوں پر اثر انداز ہو کر ہوا کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوجاتا ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق دنیا بھر میں ہر روز 5 ہزار افراد تپ دق سے مر جاتے ہیں۔ 2018 میں 15لاکھ افراد ٹی بی سے ہلاک ہوئے۔

دنیا بھر میں 33فیصد تپ دق کے مریضوں کو علم ہی نہیں ہوتا کہ انہیں ٹی بی ہے یا پھر وہ علاج کی سہولیات سے محروم رہتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق غذائی قلت، غربت، گندے گھروں میں رہنا اور صفائی کا فقدان ٹی بی سمیت دیگر بیماریوں کا باعث ہے۔

طویل عرصے تک تمباکو نوشی کرنے والے افراد تپ دق کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ مے نوشی بھی ٹی بی کی بڑی وجہ قرار دی جاتی ہے۔ ہر سال کم و بیش 70 ہزار افراد تپ دق میں مبتلا ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ زیادہ تر اموات خواتین کی ہوتی ہیں۔ 

Related Posts