بھارتی حکومت نے کشمیر سے متعلق اے پی سی بلالی، خصوصی حیثیت کی بحالی کا امکان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Indian govt likely to restore the special status of Kashmir

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نئی دلی: بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی ،بھارتی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس 24 جون کو منعقد ہوگی،آل پارٹیز کانفرنس میں مقبوضہ وادی کی ریاستی حیثیت کی بحالی پر بھی گفتگو کا امکان ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھارتی حکومت پر تنقید کرنے والی محبوبہ مفتی کو مدعو کیا گیا، محبوبہ مفتی نےدعوت نامہ ملنے کی تصدیق کردی ہے،محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ دعوت نامہ موصول ہوا ہے، اس پر مشاورت کر رہی ہوں۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 24 جون کو مسئلہ کشمیر پر اے پی سی بلائی ہے جس کی صدارت نریندر مودی کریں گے۔بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے تمام اہم سیاسی رہنماؤں کو اس کانفرنس میں شرکت کے دعوت نامے بھیجے ہیںجبکہ اس کانفرنس میں کشمیر کی سابقہ خصوصی حیثیت کی بحالی کا بھی امکان ہے۔

واضح رہے کہ 5اگست2019ء کو مودی حکومت نے صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کیا تھاجس کے تحت مقبوضہ جموں و کشمیر بھارتی یونین کا علاقہ تصور ہو گا۔

بھارت نے صدارتی حکم نامے کے تحت کشمیر سے متعلق آرٹیکل 35 اے، آرٹیکل 370 کو کالعدم قراردیدیا تھا ،آرٹیکل 35 اے، بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کا حصہ تھا جس کے تحت جموں کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دیا گیا تھا۔ آرٹیکل 35 اے کے مطابق کوئی شخص صرف اسی صورت میں جموں کشمیر کا شہری مانا جاتا اگر وہ یہاں پیدا ہوا ہو۔

مزید پڑھیں:مسئلۂ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ عالمی تنازعہ ہے۔وزیرِ خارجہ

آرٹیکل 370 کی وجہ سے صرف تین ہی معاملات بھارت کی مرکزی حکومت کے پاس تھے جن میں سیکورٹی، خارجہ امور اور کرنسی شامل ہیں،باقی تمام اختیارات جموں و کشمیر حکومت کے پاس تھے تاہم دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے مقبوضہ کشمیر کی،علاقائی، معاشرتی، آ بادیاتی، جغرافیائی اور مذہبی صورتحال یکسر تبدیل ہونے کا خدشہ ہے جبکہ بھارت نے خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں غیر اعلانیہ کرفیو لگارکھا ہے۔

Related Posts