بھارتی سورما کینگروز کو زیرکرسکتے ہیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بھارت نے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں کینگروز کو زیر کرکے اپنا جارحانہ موڈ دکھا دیا ہے اور اس فتح کی اہم بات یہ تھی کہ خلاف توقع یہ میچ بھارتی باؤلرز نے جتوایا جو کہ بہت کم دیکھنے میں آیا ہے کہ بھارتی گیند بازوں نے جیت میں کردار ادا کیا ہو۔اس سے پہلے ایک روزہ میچوں کی سیریز میں بھارت کو دو ایک سے سیریز میں ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اگر پہلے ٹی ٹوئنٹی کی بات کی جائے تو رویندرا جڈیجہ نے جارحانہ اننگ کھیلی اور اس دوران ان کے سر پر گیند لگنے آئی سی سی کے قانون برائے متبادل رعایت ذریعہ یزوندر چاہل کو ان کی جگہ باؤلنگ کا موقع دیا گیا جو کہ مین آف دی میچ قرار پائے۔

کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ کھیل کی اصل روح کے خلاف ہے کیونکہ مچل اسٹارک سر پر گیند لگنے کے بعد وہ وکٹ پر کھڑے رہے اور بعد میں مزید20 رنز بھی اسکور کئے ایسے میں ان کا متبادل کھلاڑی میچ میں کھلانا سمجھ سے بالاتر ہے لیکن اگر قوانین کے اعتبار سے دیکھا جائے تو یہ معمول کا حصہ ہے اس میں کوئی نئی بات نہیں تاہم اس میچ میں یہ فیصلہ نتیجے پر اثر انداز ہوا۔

اگر مجموعی طور پر اس مقابلے کا جائزہ لیا جائے تو بھارتی ٹیم نے اس میچ میں کافی بہتر کھیل پیش کیا اور کہیں سے نہیں لگا کہ یہ ٹیم ابھی حال ہی میں ایک روزہ سیریز ہار کر آئی ہے، بھارت کے ایک اور اسپنر نترانجن نے اپنے اولین میچ میں 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے اپنی سلیکشن کو درست ثابت کرکے دکھایا اور اس کے علاوہ بھارتی ٹیم کی قیادت پر نظر ڈالی جائے تو ویرات کوہلی بھی اچھی فارم میں دکھائی دیئے حالانکہ ایک کیچ بھی چھوٹا نہیں اس کے باوجود بھارتی قائد کاجیت کا جذبہ برقرار رہا اور انہوں نے اپنی ٹیم کی نیا پار لگانے میں اہم کردار ادا کیا۔

اب بھارتی ٹیم کے پاس ایک اچھا موقع ہے کہ وہ آسٹریلیا کو ٹی ٹوئنٹی سیریز میں زیر کرسکتی ہے کیونکہ کینگروز کو ڈیوڈ وارنر، پیٹ کمنز، اسٹانس، مچل مارش جیسے کھلاڑیوں کا ساتھ حاصل نہیں ہے جو کسی بھی وقت تن تنہا میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور پہلے میچ میں یہ فرق واضح دکھائی بھی دیا کہ آسٹریلیا کے پاس آل راؤنڈرز کی کمی تھی۔

بھارتی کرکٹ ٹیم حال ہی میں آئی پی ایل سے فارغ ہوکر آئی ہے اور بھارت نے ٹی ٹوئنٹی کیلئے بہترین اسکواڈ ترتیب دیا ہے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے کینگروز کو انہی کی سرزمین پر پہلے میچ قابو کیا اور باقی سیریز میں بھی یہ جیت کا تسلسل برقرار رکھنے کا حوصلہ رکھتی ہے لیکن اب تک کے دورہ آسٹریلیا میں بھارتی ٹیم جس بیٹنگ کی وجہ سے مشہور ہے اس طرح کی بلے بازی کا مظاہرہ نہیں کرپائی اور فیلڈنگ کے شعبہ میں بھی خلاف توقع کمزروریاں دکھائی دے رہی ہیں۔

ایک طرف ویرات کوہلی کی قیادت کے حوالے سے سوال اٹھ رہے ہیں کہ ٹی ٹوئنٹی کی قیادت روہیت شرما کو دینی چاہیے لیکن اگر اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو ویرات کوہلی کی قیادت میں جیت کا تناسب گزشتہ کئی میچوں میں ٹیم کو ناقابل شکست رکھے ہوئے ہیں تو ایسے موقع پر ویرات کوہلی کو قیادت سے ہٹانا بے وقت کی راگنی ہے۔روہیت شرما بلاشبہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شمولیت کے اہل ہیں لیکن آئی پی ایل کی بنیاد پر ان کو قومی ٹیم کی قیادت دینے کی باتیں مناسب نہیں ہیں۔

3 میچوں کی سیریز کا آج دوسرا میچ ہے، آسٹریلیا یہ میچ جیت کر سیریز میں موجود رہنے کیلئے سر دھڑ کی بازی لگانے کو تیار ہے تو بھارت نے بھی کینگروز سے فتح چھیننے کی پوری تیاری کرلی ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ ٹوئنٹی کی بہترین اور اس سیریز کیلئے فیورٹ بھارتی ٹیم کے سورما آج سیریز کا فیصلہ اپنے حق میں کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں یا حتمی فیصلہ منگل کو ہوگا۔

Related Posts