وزیر بلدیات کے احکامات نظر انداز، چڑیا گھر کی پارکنگ مافیا کیخلاف مقدمہ درج نہ ہوسکا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر بلدیات کے احکامات نظر انداز، چڑیا گھر کی پارکنگ مافیا کیخلاف مقدمہ درج نہ ہوسکا
وزیر بلدیات کے احکامات نظر انداز، چڑیا گھر کی پارکنگ مافیا کیخلاف مقدمہ درج نہ ہوسکا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کے احکامات کو ہوا میں اُڑا دیا گیا، ایڈمنسٹریٹر کراچی اور میونسپل کمشنر نے وزیر بلدیات کو ماموں بنا دیا۔ ناصر حسین شاہ نے کراچی چڑیا گھر میں چارجڈ پارکنگ کے نام پر غیر قانونی اضافی فیس وصولی کا نوٹس لیا تھا۔

وزیر بلدیات نے فوری طورٹھیکیدارکے خلاف مقدمہ درج کرانے کے احکامات جاری کئے تھے، چارجڈ پارکنگ مافیا کے سامنے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی اور میونسپل کمشنر بے بس نکلے۔ مافیا معطل ڈائریکٹر چڑیا گھر کو بچانے کے لیے بھی سرگرم ہوگئے۔

شہر کی بیشتر چارجڈ پارکنگ سائٹس پرایک منظم مافیا نے قبضہ کر رکھا ہے، کسی دوسرے ٹھیکیدار کو کام کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جاتی، واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے چڑیا گھر کا دورہ کیا تھا۔

اس دوران صحافیوں کی جانب سے کئے گئے سوالات سے کئی حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے، جن میں کے ایم سی کو چڑیا گھر کے داخلہ ٹکٹوں اور چاجڈ پارکنگ کی آمدنی کی رقم نہ ملنے کا انکشاف بھی شامل تھا۔

اسی دوران وزیر بلدیات جب چارجڈ پارکنگ کی طرف گئے اور ایک ڈرائیور سے چارجڈ پارکنگ کی رسید مانگی تو اس نے بتایا کہ مجھ سمیت ہر گاڑی سے 100 روپے وصول کیے گئے ہیں، جبکہ فیس 30 روپے ہے۔

وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ جو پہلے ہی صحافیوں کے سخت سوالات پر چڑیا گھر انتظامیہ اور ڈائریکٹر کی کارکردگی پر ناراض تھے، متاثرین پارکنگ کی شکایات سنیں تو سخت لہجے میں کہا کہ ڈائریکٹر چڑیا گھر کو فوری معطل کردیں اور چارجڈ پارکنگ کے ٹھیکیدار کے خلاف فوری مقدمہ درج کرائیں۔

وزیر بلدیات نے چڑیا گھر کی صورتحال پر سخت برہمی کا اظہار کیا، ان احکامات کو دوسرا روز گزر گیا مگر وزیر بلدیات کے احکامات پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔

Related Posts