پاکستان میں 70 سالوں میں اگر کوئی برانڈ بنا ہے تو وہ پی ایس ایل ہے، عاقب جاوید

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں 70 سالوں میں اگر کوئی برانڈ بنا ہے تو وہ پی ایس ایل ہے، عاقب جاوید
پاکستان میں 70 سالوں میں اگر کوئی برانڈ بنا ہے تو وہ پی ایس ایل ہے، عاقب جاوید

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور:پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی مقبول ترین اور متحرک فرنچائز لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ پی ایس ایل فائیو کے باقی میچز کا ہونا بہت ضروری ہے، اگر یہ میچز نہ ہو ئے تو پھر پی ایس ایل 6 پر بھی سوالیہ نشان لگ جائیگا۔

پی ایس ایل فائیو مارچ میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہو ئے کیسز کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی تھی، اب صورت حال بہتر ہونے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پی ایس ایل فائیو کے باقی میچز 14، 15 اور 17 نومبر کو کرانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

ڈائریکٹر لاہور قلندرز عاقب جاوید نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کے میچز ملتوی ہوئے تاہم اب اچھی خبریں یہ ہیں کہ پاکستان میں حالات بہتر ہیں، پاکستان میں قرنطینہ بھی زیادہ نہیں کرنا پڑتا اور زیادہ سے زیادہ 48 گھنٹوں کا قرنطینہ کر دیا گیا ہے جو کہ اچھی چیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک میں اب بھی قرنطینہ 15 روز کا چل رہا ہے، اگر پاکستان میں بھی قرنطینہ 15 روز کا ہوتا تو مجھے نہیں لگتا تھا کہ غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنے کی حامی بھرتے لیکن اب ایسا نہیں ہے۔

عاقب جاوید نے کہا کہ 48 گھنٹوں کی وجہ سے اب کسی کھلاڑی کے لیے معذرت پیش کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔عاقب جاوید نے کہا کہ پی ایس ایل کے میچز کے انعقاد کے لیے اخبارات میں بہت کچھ پڑھنے کو ملتا ہے کہ براڈ کاسٹرز اور فرنچائزز کے مسائل کے حوالے سے چیلنجز ہیں، مجھے امید ہے کہ پی سی بی ان چیلنجز پر پورا اترے گا۔

انہوں نے کہاکہ اگر یہ 4 میچز بھی ممکن نہیں ہو پاتے تو پھر اگلے سیزن پر بھی سوالیہ نشان آئیں گے، پی ایس ایل کا مکمل ہونا بہت ضروری ہے، 70 سالوں میں اگر کوئی برانڈ پاکستان میں بنا ہے تو وہ پی ایس ایل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے میچز اسی طرح مزید دو تین برس لگاتار پاکستان میں ہوتے ہیں تو اس کے پاکستان میں کھیلوں پر مثبت اثرات پڑیں گے۔عاقب جاوید کے مطابق اگر تمام چیزیں مثبت رہتی ہیں اور پی ایس ایل کے باقی میچز شیڈول کے مطابق ہوتے ہیں تو یقینی طور پر غیر ملکی کھلاڑی بھی پاکستان آئیں گے۔

Related Posts