ہبل کی نئی تصویر، سائنسدانوں نے 2 ضم ہوتی کہکشاؤں کا نام فرشتے کے پر رکھ دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہبل کی نئی تصویر، سائنسدانوں نے 2 ضم ہوتی کہکشاؤں کا نام فرشتے کے پر رکھ دیا
ہبل کی نئی تصویر، سائنسدانوں نے 2 ضم ہوتی کہکشاؤں کا نام فرشتے کے پر رکھ دیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) کی ہبل دور بین نے ایک نئی تصویر کھینچی ہے جس میں نظر آنے والی 2 ضم ہوتی کہکشاؤں کا نام سائنسدانوں نے فرشتے کے پر (اینجل ونگز) رکھ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے کے زیر مطالعہ وی وی 689 سسٹم میں موجود 2 کہکشائیں مبینہ طور پر ضم ہوکر نئی کہکشاں بننے والی ہیں جس کی تصویر کو فرشتے کے پر جیسا نام ظاہری اعتبار سے دیا گیا۔ ماہرین کو ضم ہوتی ہوئی 2 کہکشائیں کسی فرشتے کے پر جیسی محسوس ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ہبل کاکارنامہ، پہلی بار 1 لاکھ 40ہزار نوری سال طویل کہکشاں کی تصویر تیار

ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں کہکشائیں اس وقت تصادم کی حالت میں ہیں۔ ناسا کی دوربین ہبل گلیکسی زو پراجیکٹ پر کام کر رہی ہے جس میں کہکشاؤں کی درجہ بندی کرنے کیلئے لاکھوں رضا کاروں سے کام لیا جارہا ہے۔ ماہرینِ فلکیات کو روبوٹک دوربینوں سے بے حد قیمتی معلومات حاصل ہو رہی ہیں۔

خیال رہے کہ ہبل نامی دور بین سے ناسا نے بے شمار تصاویر حاصل کی ہیں۔ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے کی بڑی خلائی دور بین ہبل نے گزشتہ برس بھی ایک کارنامہ سرانجام دیا تھا، سائنسی تاریخ میں پہلی بار 1 لاکھ 40 ہزار نوری سال قطر کی حامل کہکشاں کی تصویر تیار کر لی گئی۔

دسمبر 2021ء میں زمین سے 14 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر واقع کہکشاں این سی جی 7329 کی تصویر تیار کرنے کیلئے فور فلٹر فیوژن کا استعمال کیا گیا۔ تکنیکی اعتبار سے این سی جی 7329 اسپائرل کہکشاں کہلاتی ہے جس کی تصویر لینے کیلئے ہبل کے وائلڈ فیلڈ کیمرا 3 (ڈبلیو ایف سی 3) سے مدد حاصل کی گئی۔

Related Posts