منفی سوچ کو کیسے ختم کیا جائے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

منفی سوچ ہمارے معاشرے کا بہت بڑا مسئلہ بن چکی ہے اور اس کا حل بھی انتہائی ضروری ہے لیکن مسئلہ چاہے کوئی بھی ہو اس کو حل کرنے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ مسئلہ ہے کیا اور اس کی وجوہات کیا ہیں۔ سوچ خیالات سے بنتی ہے انسان کے دماغ میں خیالات ہر وقت چلتے رہتے ہیں ۔

ایک عام انسان کے دماغ میں ایک دن میں ساٹھ ہزار سے اسی ہزار خیالات آتے ہیں ۔اب یہ انسان کی ذہنیت پر ہے کے وہ ان کو مثبت لیتا ہے یا منفی ۔منفی سوچنے سے مراد سوچ کا وہ انداز ہے جس میں انسان نہ صرف انسان اپنے بارے میں بلکہ ارد گرد کی ہر چیز میں منفی پہلو نظر آتا ہے ۔

اس کی وجہ سے انسان کے اندر بے چینی مایوسی اور نا امیدی پیدا ہو جاتی ہے ۔زندگی میں سب لوگ کبھی نہ کبھی منفی ضرور سوچتے ہیں لیکن مسئلہ تب پیدا ہوتا ہے جب کوئی انسان ہر وقت اور ہر چیز میں منفی پہلو تلاش کرتا ہے ۔کبھی کبھی کسی کا بولا ہوا ایک ناگوار جملہ ہمیں منفی سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے ۔

آج کے دور میں منفی سوچ پیدا ہونے کی سب سے بڑی وجہ میڈیا ہے ۔اس میں کوئی شک نہیں کے میڈیا کے ذریعے لوگوں میں شعور آیا ہے وہیں پہ منفی سوچ بھی جنم لیتی ہے کیونکہ میڈیا کے ذریعے اکثر مثبت کے بجائے منفی اور سنسنی خیز خبریں پھیلائی جاتی ہیں ۔جو کے اجتمای رویوں میں منفی سوچ کا باعث بنتی ہیں ۔

اچانک سے کسی نعمت کےچھن جانے یا کسی مشکل میں پڑ جانے کی وجہ سے بھی منفی سوچ پیدا ہوتی ہے ۔اس کے علاوہ ایسے لوگ جو حالات اور واقعات اور لوگوں کوصرف سیاہ اور سفید میں تقسیم کرتے ہیں جن کے پاس کوئی تیسرا راستہ نہیں ہوتا وہ منفی سوچ کا شکار رہتے ہیں ۔

منفی سوچ رکھنے والے لوگ اپنی زندگی میں پیش آنے والے حالات کا ذمہ دار دوسروں کو ٹھہراتے ہیں۔

منفی سوچ اور اسٹریس کا بہت گہرا تعلق ہے ۔اسی لیے اسٹریس یا پریشانی لینے والے لوگ منفی سوچ کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ منفی سوچ کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کے ہم ایسی تمام باتوں سے اور لوگوں سے بچیں جو ہمارے لیے منفی سوچ کا باعث بنتے ہیں ۔

مثبت اور منفی سوچنا صرف ایک عادت ہے اور انسان چاھے تو ان میں سے کوئی بھی عادت اپنا سکتا ہے۔

مثال کے طور پر اگر کوئی شخص ہم پر تنقید کرتا ہے تو بجائے پریشان ہونے کے ہمیں چاہیے کے ہم اس خامی کو دور کرنے کی کوشش کریں کیونکہ کے بعض اوقات ہمیں پتا نہیں ہوتا کے ہمارے اندر کوئی خامی ہے اور جب کوئی ہمیں بتاتا ہے تو یہ چیز ہمارے حق میں بہتر ہوتی ہے ۔

منفی سوچ کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان لوگوں کے ساتھ رہیں اور اپنے دماغ کو اپنے گھر کی طرح سمجھیں ۔جیسے ہم اپنے گھر کو صاف رکھتے ہیں اور کوئی بھی غیر ضروری چیز اپنے گھر میں برداشت نہیں کرتے ایسے ہی غیر ضروری اور منفی خیالات کو اپنے دماغ میں جگہ نہ دیں۔

منفی سوچ ختم کرنے کے لیے ضرور ی ہے کے ہم جھوٹ، چغلی ،حسد اور بد گمانی جیسی برائیوں سے بچیں کیونکہ حسد ایک ایسی بیماری ہے جو انسان کی زندگی کو تباہ کر دیتی ہے ۔حاسد ہمیشہ منفی سوچتا ہے اسے کسی کی خوشی برداشت نہیں ہوتی اور وہ دوسروں کے نقصان پر خوش ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ اپنے آپ کو مثبت بنانے کے لیے بدگمانی سے بھی بچنا چاہیے کیونکہ انسان جو گمان کرتا ہے اس کے ساتھ ویسا ہی ہوتا ہے۔

حدیث میں ہے کے ”بے شک اللہ تمہارے گمان پر پورا اترتا ہے “منفی سوچ شک کو بھی جنم دیتی ہے اور شکی مزاج انسان کبھی سکون سے نہیں رہتا کیونکہ وہ ہر چیز کو شک کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔

قرآن مجید میں ارشاد باری تعالی ہے ”کثرت زن سے بچو یعنی بدگمانی سے بے شک یہ شرک کے برابر ہے“جو لوگ منفی سوچتے رہتے ہیں وہ اکثر شرک کی طرف چلے جاتے ہیں ۔انہیں احساس ہی نہیں ہوتا کے اللہ کی ذات بھی موجود ہے ۔

آے روز ہم سنتے ہیں کے آج فلاں آدمی نے یہ جرم کیا ہے، فلاں جگہ پہ زیادتی ہوئی ہے یہ سب منفی سوچ کی وجہ سے ہوتا ہے مثبت رکھنے والا شخص کبھی بھی گری ہوئی حرکت نہیں کرتا۔

منفی سوچ کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کے زیادہ سے زیادہ علم حاصل کیا جائے کیونکہ علم ایک روشنی ہے اور جہاں روشنی ہوتی ہے وہاں منفی سوچ جیسے اندھیرے کی جگہ نہیں ہوتی ۔

Related Posts