ہندو انتہا پسندوں نے دار العلوم دیوبند کو بلڈوز کرنے کا مطالبہ کر دیا، وجہ کیا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کئی تاریخی اور قدیم مساجد کو مسمار کرنے کے بعد بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی قدیم دینی درسگاہ دار العلوم دیوبند کو بلڈوز کرنے کی مہم شروع کر دی ہے۔

بھارتی سوشل میڈیا پر ان دنوں دار العلوم دیوبند اپنے ایک تبصرے کے باعث ٹرینڈ کر رہا ہے، اس ٹرینڈ میں حصہ لینے والے ہزاروں افراد اس تبصرے کو بنیاد بنا کر دار العلوم دیوبند کو بلڈوز کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ دار العلوم دیوبند نے ایسا کیا کہا ہے جس کے باعث اسے بلڈوز اور مسمار کرنے کی مہم شروع کر دی گئی ہے۔

مہم چلانے والوں کو کہنا ہے کہ دا العلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر غزوہ ہند کے عنوان سے ایک “فتویٰ” دیا گیا ہے جس کے تحت بھارت کی قومی سلامتی کیخلاف بیرونی حملے کو جواز فراہم کیا گیا ہے۔

یہ معاملہ بھارت میں بچوں کے تحفظ کے قومی کمیشن کی جانب سے دار العلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر موجود ایک مبینہ فتوے کا نوٹس لیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بچوں کے تحفظ کے قومی کمیشن (این سی پی سی آر) نے مبینہ طور پر بھارت مخالف فتوے کا نوٹس لیتے ہوئے اتر پردیش کے سہارنپور ضلع مجسٹریٹ اور پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ کو تحقیقات کرنے اور ایف آئی آر درج کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا۔

این سی پی سی آر کے خط کے مطابق دارالعلوم دیوبند کی طرف سے جاری کردہ فتویٰ ’غزوہِ ہند‘ (بھارت کیخلاف جہاد) کو درست قرار دیتا ہے اور یہ ملک کے خلاف نفرت کا باعث بن سکتا ہے۔

جب سے کمیشن کا خط میڈیا میں آیا ہے انڈین میڈیا اور سوشل میڈیا پر اس کی بازگزشت سنائی دے رہی ہے اور اس کے بعد سے ہندو انتہا پسند تنظیمیں دارالعلوم دیوبند کو بند کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

دوسری طرف دار العلوم دیوبند نے موقف اختیار کیا ہے کہ اس معاملے پر انتظامیہ کے رابطہ کرنے پر اسے تفصیلی جواب فراہم کر دیا گیا ہے اور یہ کہ ویب سائٹ پر موجود جس مضمون کا حوالہ دیا گیا ہے وہ ایسا کوئی فتویٰ نہیں ہے جس سے بھارت کی قومی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو۔

دار العلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابو القاسم نعمانی کا کہنا ہے کہ جس ’’غزوہِ ہند‘‘ کی بات حدیث میں کئی گئی ہے وہ محمد بن قاسم کی ہندوستان پر لشکر کشی (712 عیسوی) کے ساتھ پورا ہو گيا اور اس کا طلاق آئندہ پر نہیں ہے۔

Related Posts